بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنا شروع ہو گئے ہیں اور بنگلہ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ اور مزید دو کھلاڑی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

بائیں ہاتھ کے اسپنر نظم الاسلام اور سابق اوپنر نفیس اقبال نے بھی کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی ہے۔

مزید پڑھیں: سابق کپتان شاہد آفریدی بھی کورونا وائرس کا شکار

مارچ میں ون ڈے ٹیم کی قیادت سے دستبردار ہونے والے مشرفی مرتضیٰ نے سوشل میڈیا پر وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر لکھا کہ آج میرا کووڈ-19 کا نتیجہ مثبت آ گیا، تمام افراد سے درخواست ہے کہ وہ میری جلد صحتیابی کے لیے دعا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، ہم سب کو مزید محتاط ہونے کی ضرورت ہے، تمام لوگ گھر پر رہیں اور انتہائی ضرورت کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلیں، میں گھر پر تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کر رہا ہوں۔

مشرفی مرتضی رکن پارلیمنٹ بھی ہیں اور وبا کے دوران وہ خصوصاً اپنے شہر اور دارالحکومت ڈھاکا کے مغرب میں واقع اپنے حلقے میں لوگوں کی مستقل مدد کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے کورونا ٹیسٹنگ کو 'دو دھاری تلوار' قرار دے دیا

محکمہ صحت کے عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے مشرفی مرتضیٰ کی ساس اور دیگر رشتہ داروں کے بھی کورونا کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔

بنگلہ دیشی اوپنر تمیم اقبال کے بڑے بھائی 11 ٹیسٹ اور 16 ون ڈے میچوں میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کا اعزاز رکھنے والے نفیس اقبال ان دنوں ڈومیسٹک ٹیموں کی کوچنگ کر رہے ہیں اور وہ بھی وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

انہوں نے ای میل کے ذریعے صحافیوں کو بھیجے گئے آڈیو پیغام میں کہا کہ دس دن قبل مجھے بخار محسوس ہو رہا تھا ، دو دن تک میرے جسم میں شدید حرارت تھی، میری بھوک ختم ہو گئی تھی اور میں شدید کمزوری محسوس کر رہا تھا۔

نفیس نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے اپنے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھیجے جس کے نتیجے میں ثابت ہوا کہ میں کورونا وائرس کا شکار ہوں۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ میں عوام کی موجودگی میں کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے کا اعلان

اس کے علاوہ امدادی کاموں میں سرگرم بائیں ہاتھ کے بنگلہ دیشی اسپنر نظم الاسلام نے بھی تصدیق کی ہے کہ وہ کورونا کا شکار ہو گئے ہیں۔

ایک ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور 13 ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے 28سالہ باؤلر نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ یہ وائرس مجھے کیسے لگا، میرے والدین کا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد کرکٹرز کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی تصدیق کی تھی جبکہ عید کے موقع پر سابق اوپننگ بلے باز توفیق عمر کا بھی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آ گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: [’جرمن فٹ بال لیگ تماشائیوں کے بغیر کھیلی جائے گی‘][1]

واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں اب تک ایک لاکھ 8ہزار افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے اور کم از کم ایک ہزار 400افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

غربت کا شکار ملک نے مئی کے آخر میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے لاک ڈاؤن کو ختم کر کے معاشی سرگرمیوں کی بحالی کا اعلان کردیا تھا جس کے بعد سے وائرس کا شکار افراد تیزی سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں