کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافے کے ساتھ ہی عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2020
برینٹ کروڈ 36 سینٹ کمی کے ساتھ 42.78 ڈالر فی بیرل، امریکی تیل 34 سینٹ کمی کے ساتھ 40.25 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
برینٹ کروڈ 36 سینٹ کمی کے ساتھ 42.78 ڈالر فی بیرل، امریکی تیل 34 سینٹ کمی کے ساتھ 40.25 ڈالر فی بیرل کا ہوگیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار میں اضافے کے ساتھ ہی عالمی منڈی میں تیل کی طلب میں کمی کے خدشات کے باعث اس کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

برینٹ کروڈ ایل سی او سی ون جس میں گزشتہ ہفتے بھی کمی ہوئی تھی وہ 36 سینٹ یعنی 0.8 فیصد مزید کمی کے ساتھ فی بیرل 42.78 ڈالر پر آگیا۔

اس کے علاوہ امریکی تیل کی قیمت جس میں گزشتہ ہفتے 4 سینٹ کا اضافہ ہوا تھا، وہ 34 سینٹ یا 0.8فیصد کمی کے بعد 40.25 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا۔

مزید پڑھیں: دنیا میں تیل کے ذخائر، طلب میں کمی کے باعث قیمتوں میں مسلسل گراوٹ

خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر کوروناوائرس سے ایک کروڑ 45 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں اور6 لاکھ 4 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

فلپ فیوچرز میں کموڈٹیز کے منیجر اوتار ساندو کا کہنا تھا کہ 'کبھی نہ ختم ہونے والی کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ممالک لاک ڈاؤن اقدامات کو بحال کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں (کیونکہ) یہ معاشی نمو کو کم کردے گا اور توانائی کی طلب کو روک دے گا'۔

دنیا بھر کے ممالک میں سخت لاک ڈاؤن اور اپریل میں ایندھن کی طلب میں 30 فیصد کمی کے بعد اب بحالی آئی ہے تاہم طلب اب بھی وائرس کے پھیلاؤ سے قبل کے مقابلے میں کم ہے۔

دنیا بھر میں انفیکشن میں دوبارہ اضافے کے ساتھ ہی امریکی خوردہ پیٹرول کی مانگ ایک بار پھر گر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی خام تیل کی قیمت 2 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی

سرکاری اعداد و شمار نے ظاہر کیا کہ جاپان کی تیل کی درآمدات ایک سال قبل جون کے مقابلے میں رواں برس کے اسی ماہ میں 14.7 فیصد کم رہی۔

یہ کمی مئی کے مقابلے میں اتنی بڑی نہیں جب اس میں 25 فیصد تک کمی دیکھی گئی تھی۔

تاہم اب بھی دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت کی برآمدات میں مسلسل چوتھے مہینے میں ڈبل ہندسے میں کمی واقع ہوئی کیونکہ عالمی سطح پر مانگ پر کورونا وائرس کے اثرات نمودار ہورہے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق امریکا میں اینرجی ڈرلرز نے تیل اور قدرتی گیس نکالنے میں مسلسل 11 ویں ہفتے کمی کی ہے۔

اس کے علاوہ سعودی عرب کے 84 سالہ حکمران شاہ سلمان بن عبد العزیز کے پتے کی سوزش میں مبتلا ہونے اور ہسپتال میں داخل ہونے کی خبروں سے بھی مارکیٹ میں تشویش پیدا ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ سعودی فرماں روا 2015 سے دنیا کے سب سے بڑے خام تیل برآمد کرنے والے ملک کی حکمرانی کر رہے ہیں اور امریکا کے قریب ترین اتحادیوں میں سے ایک ہیں۔

سعودی عرب کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سے ہی ایندھن کی طلب میں کمی وجہ سے پیداوار کم کرنے کے اقدامات کی قیادت کر رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں