سی پیک منصوبے کووِڈ 19 سے متاثر نہیں ہوئے، چینی حکام

اپ ڈیٹ 24 جولائ 2020
چینی سفیر یاؤ جنگ اسپوک نے وبا کے دوران دونوں ممالک کے تعاون پر بات کی —فائل فوٹو: رائٹرز
چینی سفیر یاؤ جنگ اسپوک نے وبا کے دوران دونوں ممالک کے تعاون پر بات کی —فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے نہ صرف عالمی وبا کووِڈ 19 کے اثرات سے محفوظ رہے بلکہ اس عرصے کے دوران پاکستان اور چین کے باہمی تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بات سرکاری عہدیداران اور تھنک ٹینک کے نمائندوں نے سی پیک کے حوالے سے منعقدہ ایک ویبنار (آن لائن سیمنار) میں کہی۔

’وبا کے بعد کے دور میں پاک چین تعاون کے لیے نئے چیلنجز اور مواقع‘ کے عنوان سے ویبنا کا اہتمام پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ نے کیا تھا جس میں چین اور پاکستان کے تھنک ٹینکس کے ماہرین نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کو ہر قیمت پر مکمل کیا جائے گا، وزیراعظم

چینی سفیر یاؤ جنگ اسپوک نے وبا کے دوران دونوں ممالک کے تعاون پر بات کی اور کہا کہ ان کے ملک نے پاکستان کو ڈیڑھ کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وبا کے پھوٹنے سے اب تک 10 چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے ماہرین اور آلات پاکستان بھجوائے گئے اور رواں ماہ کے آخر تک مزید ایک ہزار وینٹیلیٹرز پہنچائے جانے کی توقع ہے۔

سی پیک کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں میں 60 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو ملازمت دی جاچکی ہے اور 13 ہزار چینی ٹیکنیشنز، انجینئرز اور ماہرین بھی ان منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مکمل شفافیت رکھی جائے گی، عاصم سلیم باجوہ

چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کے سربراہ زینگ باؤزوہنگ نے کہا کہ کورونا وائرس بحران کے دوران نہ تو کسی پاکستانی ملازم کو نکالا گیا اور نہ ہی ان کی تنخواہوں میں کمی کی گئی۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سی پیک کے تمام منصوبے کووِڈ 19 سے پاک ہیں۔

اس ضمن میں سینیٹ کی کمیٹی برائے خارجہ تعلقات کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ کورونا وائرس بحران کے دوران امید کے پہلو نے پاک چین باہمی تعلقات کو مضبوط بنایا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی ترجیحات کو تبدیل کریں اور انسانی تحفظ، انسانی ترقی، بہتر صحت اور ماحولیاتی تبدیلیوں کو اہمیت دیں اور اس سلسلے میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو مستقبل کے اہداف حاصل کرنے کے لیے ایک رہنما ٹول کے طور پر لیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے تحت تمام اقتصادی زونز پر کام جاری ہے، عاصم سلیم باجوہ

ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ انٹرنیشنل (آر ڈی آئی) کی سربراہ اور سابق وزیر آبادی ڈاکٹر بیگی زاؤ نے اپنی تقریر کے آغاز میں کہا کہ گزشتہ ماہ ایک اعلیٰ سطح کی ویڈیو کانفرنس میں بی آر آئی کے ذریعے بہتر مواصلات کے بارے میں صدر شی جنگ پنگ کی تقریر گلوبلائزیشن کے نئے دور کے لیے چین کے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی آر آئی دنیا میں امن و استحکام کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

پی سی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے ایران کی پالیسی میں حالیہ تبدیلی خطے کے رابطوں کے لیے بہتر ہے۔

انہوں نے سمال انٹرپرائزز میں کام کرنے والے مزدوروں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور نجی شعبے کے بی آر آئی کے ڈیولپمنٹ میں اہم کردار پر زور دیا۔


یہ خبر 24 جولائی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں