وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 7 روزہ انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں پولیو کا خاتمہ ہوچکا ہے لہٰذا ہمیں بحیثیت قوم اپنے ملک سے اس بیماری کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری ویڈیو پیغام میں مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ بیماری بچوں کو اپاہج کرتی ہے لیکن افسوس کہ زیادہ تر والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے حکومت سے تعاون نہیں کرتے، رواں برس 92 پولیو کے کیسز منظر عام پر آئے جس میں سے 21 کیسز کا تعلق صوبہ سندھ سے تھا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کے باعث پولیو مہم مارچ سے رک گئی ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

وزیر اعلیٰ نے صوبے کے عوام سے پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی جو 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے ’ڈور ٹو ڈور‘ مہم کے تحت جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اپنے بچوں کو جسمانی معذوری سے بچانے کے لیے پولیو کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

سید مراد علی شاہ نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر انسداد پولیو وائرس کے کیمپ کا افتتاح کیا اور ساتھ ہی بچوں کو وٹامن 'اے' کے قطرے بھی پلائے تاکہ ان کا مدافعتی نظام مستحکم ہو سکے۔

کووڈ 19 سے متعلق ایس او پیز کے تحت وزیر اعلیٰ نے ذاتی طور پر ان بچوں کے ہاتھوں کو صاف کیا اور انہیں ماسک پہنایا۔

سندھ میں انسداد پولیو کے لیے ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) نے 15 سے 21 اگست 2020 تک صوبہ بھر میں اورل پولیو ویکسین (او پی وی) مہم کا آغاز کردیا ہے۔

اس مہم کا انعقاد سندھ کے تمام 29 اضلاع میں ہوگا جس کے تحت 5 سال سے کم عمر کے 92 لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: جشن آزادی میں پولیو کے خلاف جنگ کو کامیاب بنائیں، صوبائی وزیرصحت

او پی وی کے علاوہ 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے 83 لاکھ بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔

صوبے میں کُل 49 لاکھ 781 پولیو ورکرز اور 8 ہزار 497 ایریا سپروائزر گھر گھر ویکسی نیشن کے لیے تعینات کیے جائیں گے۔

مہم کے دوران تمام کووڈ کی روک تھام کے ایس او پیز کی پیروی کی جائے گی جس میں تعینات ہونے سے قبل کارکنوں کے درجہ حرارت کی جانچ، ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال بھی شامل ہے۔

عملہ بچوں کو براہ راست ہاتھ نہیں لگائے گا اور اپنے ہاتھوں کے بجائے قلم یا اسکیل کے استعمال سے دروازہ کھٹکھٹائے گا۔

ملک میں کورونا وائرس کے باعث پولیو مہم مارچ سے روک دی گئی تھی۔

خیال رہے کہ 12 اگست کو وزیراعظم عمران خان نے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال اور پاکستان میں پولیو ویکسین کی تیاری کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ملک میں پولیو کے مزید 2 کیسز رپورٹ، رواں سال مجموعی تعداد 44 ہوگئی

گفتگو کے دوران وزیراعظم نے کورونا وائرس کے نئے کیسز اور اموات میں واضح کمی کے حوالے سے پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال میں بہتری کے بارے میں بل گیٹس کو آگاہ کیا تھا۔

رواں برس ملک بھر میں رواں سال کی پہلی 5 روزہ انسداد پولیو مہم کا 11 جولائی کو ہوا تھا جس کا مقصد 3 کروڑ 96 لاکھ بچوں کو پولیو کی ویکسین پلانا تھا، اس سلسلے میں 2 لاکھ 65 ہزار پولیو ورکرز گھر، گھر جا کر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو ویکسینیٹ کرنا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال ملک بھر سے 146 پولیو کیسز سامنے آئے تھے جبکہ 2018 میں مجموعی کیسز کی تعداد 12 اور 2017 میں صرف 8 تھی۔

اس حوالے سے ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کے نیشنل منیجر ڈاکٹر رانا صفدر نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیو مہم میں 5 سال سے کم عمر کے 3 کروڑ 96 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں