ریا چکر بورتی کا سارہ علی خان پر منشیات لینے کا الزام

12 ستمبر 2020
اداکارہ ریا چکربورتی کو 8 ستمبر کو اداکار سشانت سنگھ کے لیے منشیات کا بندوبست کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
اداکارہ ریا چکربورتی کو 8 ستمبر کو اداکار سشانت سنگھ کے لیے منشیات کا بندوبست کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا— فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا

بولی وڈ اداکارہ ریا چکر بورتی نے انسداد منشیات فورس نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کو دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ سارہ علی خان اور دیگر چند لوگ بھی ڈرگ اسکینڈل میں ملوث تھے۔

خیال رہے کہ نار کوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کو 8 ستمبر کو رواں برس جون میں خودکشی کرنے والے اداکار سشانت سنگھ کے لیے منشیات کا بندوبست کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

ریا چکربورتی کو مسلسل تین دن تک تفتیش کے بعد اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے نارکوٹکس حکام کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ وہ سابق بوائے فرینڈ سشانت سنگھ کے لیے منشیات کا بندوبست کرتی رہی تھیں۔

مزید پڑھیں: ریا چکربورتی کی ضمانت مسترد

ریا چکربورتی سے قبل ہی نارکوٹکس بیورو نے ان کے بھائی شووک چکر بورتی اور سشانت سنگھ راجپوت کے منیجر سیموئل مرنڈا اور باورچی دیپیش ساونت کو بھی گرفتار کیا تھا جب کہ اداکارہ سمیت اب تک مجموعی طور پر 10 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

ریا چکربورتی کو گرفتار کیے جانے کے بعد ایک رات نارکوٹکس کے دفتر میں ہی رکھا گیا تھا، تاہم بعد ازاں 9 ستمبر کی صبح کو ہی انہیں ممبئی کی بدنام زمانہ بائکُلا جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

جیل میں دو راتیں گزارنے کے بعد ریا چکربورتی کے وکیل نے ممبئی کی خصوصی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی، تاہم عدالت نے ان کی درخوست مسترد کردی تھی۔

پنک ولا کی رپورٹ کے مطابق این سی بی کی تفتیش کے دوران ریا چکر بورتی نے بتایا کہ ان کے اور سشانت سنگھ کے ساتھ راکول پریت سنگھ اور ڈیزائنر سیمون کھمباٹا بھی منشیات لیتے تھے۔

ریا چکر بورتی کے انکشاف کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے شوبز سے جڑی ان شخصیات پر تنقید کی جارہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان کو تمام مصنوعات کے اشتہارات سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سشانت سنگھ کیس میں اداکارہ ریا چکربورتی گرفتار

ایک صارف نے لکھا کہ سارہ علی خان کو تمام اشتہارات سے ہٹایا جائے، ہم اقربا پروری اور منشیات استعمال کرنے والوں سے تنگ آگئے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ہم آپ کی مصنوعات استعمال کریں تو فوری ایکشن لیں۔

ٹائمز ناؤ کی رپورٹ کے مطابق ریا چکر بورتی نےاعتراف کیا تھا کہ ان تینوں افراد نے سنشانت سنگھ اور ان کے ساتھ منشیات لی تھیں۔

ٰخیال رہے کہ سارہ علی خان نے سشانت سنگھ راجپوت کے ساتھ کڈر ناتھ نامی فلم میں کام کیا تھا۔

علاوہ ازیں سیموئل ہاکیپ نے دعویٰ کیا تھا کہ مبینہ طور پر سارہ علی خان اور سشانت سنگھ کا ایک دوسرے سے تعلق بھی تھا۔

مزید پڑھیں: ریا چکربورتی کو ممبئی کی بائکُلا جیل بھیج دیا گیا   دوسری جانب راکول پریت سنگھ اداکارہ ریا چکر بورتی کی دوست بھی ہیں۔

علاوہ ازیں نارکوٹکس بیورو نے سشانت سنگھ کیس میں منشیات کے استعمال کا معاملہ آنے اور ریا چکربورتی سمیت دیگر ملزمان کے انکشافات کے بعد مزید 25 بولی وڈ شخصیات کو سمن جاری کرنے کی تیاری کرلی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ نارکوٹکس بیورو نے بولی وڈ کی اہم ترین شخصیات سمیت مجموعی طور پر 25 اداکاروں کی فہرست تیار کی ہے، جنہیں جلد بیانات ریکارڈ کروانے کے لیے سمن جاری کیے جائیں گے۔

خیال رہے کہ ریا چکر بورتی نے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو دیے گئے بیان میں انکشاف کیا تھا کہ بولی وڈ کے 80 فیصد سیلیبریٹیز منشیات لیتے ہیں۔

سشانت سنگھ کیس پر مختصر نظر - کب، کیا ہوا؟

اداکار نے 34 سال کی عمر میں خودکشی کی—فوٹو: انسٹاگرام
اداکار نے 34 سال کی عمر میں خودکشی کی—فوٹو: انسٹاگرام

14 جون کو سشانت سنگھ نے دوپہر کے وقت ممبئی میں اپنے فلیٹ پر ملازمین اور دوست کی موجودگی میں پھندا لگا کر خودکشی کی، جس کے بعد یہ خبریں آنے لگیں کہ انہوں نے ڈپریشن کے باعث زندگی ختم کی۔

14 جون کی شام تک ممبئی پولیس نے واقعے کی حادثاتی موت کے طور پر تفتیش شروع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پولیس معلوم کرے گی کہ اداکار نے کن وجوہات پر خودکشی کی۔

اداکار کی خودکشی کے ایک روز بعد ہی تفصیلات سامنے آئیں کہ اداکار نے زندگی کے آخری ڈھائی گھنٹے کیسے گزارے، جن کے مطابق اداکار نے خودکشی سے قبل اٹھ کر جوس بنا کر بھی پیا تھا۔

15 جون کو اداکار کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی، جس میں اداکار کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا۔

16 جون کو ٹوئٹر پر بھارت کے عوام نے اہم شوبز شخصیات پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں ہی سشانت سنگھ کی خودکشی کا ذمہ دار قرار دیا، جن شخصیات پر تنقید کی گئی ان میں سلمان خان، کرن جوہر، عالیہ بھٹ اور مہیش بھٹ سمیت دیگر شخصیات شامل تھیں۔

17 جون کو سشانت سنگھ کیس میں نیا موڑ آیا اور ریاست بہار کے مظفرپور کی عدالت میں ایک وکیل نے کرن جوہر، سنجے لیلا بھنسالی، سلمان خان اور ایکتاکپور سمیت 8 شوبز شخصیات کے خلاف اداکار کے قتل کا مقدمہ دائر کردیا۔

18 جون کو سشانت سنگھ کی خودکشی کے حوالے سے متضاد خبریں آنا شروع ہوئیں، رپورٹس میں دعویٰ کیا جانے لگا کہ وہ مالی مشکلات کا بھی شکار تھے۔

25 جون کو اداکار کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی، جس میں بھی ان کی موت کا سبب دم گھٹنا بتایا گیا اور ساتھ ہی واضح کیا گیا کہ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں دیکھے گئے۔

6 جولائی کو فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی نے ممبئی پولیس کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا، جس مین انہوں نے بتایا کہ وہ سشانت سنگھ کو اپنی فلموں میں کاسٹ کرنا چاہتے تھے مگر دوسری پروڈکشن کمپنیوں سے معاہدے کی وجہ سے اداکار ان کی فلموں میں کام نہیں کر سکے، اس وقت تک ممبئی پولیس 30 افراد کے بیانات ریکارڈ کر چکی تھی۔

26 جولائی کو ممبئی پولیس نے فلم ساز کرن جوہر کے منیجر اور فلم ساز مہش بھٹ کو تفتیش کے لیے سمن جاری کیے۔

26 جولائی کو ہی سشانت سنگھ کی آخری فلم دل بیچارا کو آن لائن ریلیز کیا گیا، جس نے نیا ریکارڈ قائم کیا۔

ریا چکربورتی نے شروع سے ہی اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو مسترد کیا—فوٹو: انسٹاگرام
ریا چکربورتی نے شروع سے ہی اپنے خلاف لگے تمام الزامات کو مسترد کیا—فوٹو: انسٹاگرام

28 جولائی کو فلم ساز مہیش بھٹ ممبئی پولیس کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے کبھی بھی سشانت سنگھ کو اپنی آنے والی فلم 'سڑک 2' میں کاسٹ کرنے کا دلاسا نہیں دیا تھا اور نہ ہی انہوں نے کسی دوسری فلم میں کام کی انہیں پیش کش کی۔

30 جولائی کو سشانت سنگھ کیس میں اس وقت ایک اور نیا موڑ آیا، جب اداکار کے والد نے ریاست بہار میں ریا چکربورتی کے خلاف مقدمہ دائر کروایا، اداکار کے والد نے اداکارہ پر بیٹے کو بلیک میل کرنے اور ان کے پیسے ہڑپ کرنے کے الزامات بھی لگائے۔

31 جولائی کو ریا چکربورتی نے اپنے خلاف ریاست بہار میں دائر کیے گئے مقدمے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی کہ ان کے خلاف دائر کیا گیا مقدمہ ممبئی منتقل کیا جائے، کیوں کہ ممبئی پولیس پہلے ہی کیس کی تفتیش کر رہی ہے، ساتھ ہی انہوں نے خود پر لگے تمام الزامات مسترد کیے۔

4 اگست کو سشانت سنگھ کے والد نے ریاست بہار کی حکومت کو درخواست کی کہ ان کی دائر کرائی گئی ایف آئی آر کے بنیاد پر سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سے تفتیش کروائی جائے، جس کے بعد ریاستی حکومت نے اعلان کیا کہ وہ مرکزی حکومت کو درخواست کرے گی۔

5 اگست کو ریا چکربورتی کی درخواست پر بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی تو مرکزی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ ریاست بہار کی درخواست پر سشانت سنگھ کیس کی تفتیش سی بی آئی کو سونپ دی گئی ہے، جس وجہ سے اب ریا چکربورتی کی درخواست مسترد کی جائے۔

6 اگست کو مرکزی حکومت نے سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کے لیے سی بی آئی کو تحریری اجازت دے دی۔

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کی جانب سے سشانت سنگھ کیس کی تفتیش کے حوالے سے ریا چکربورتی، اداکار کے والد، مببئی اور بہار پولیس کو اپنے اعتراضات جمع کرانے کی مہلت دی اور پھر 19 اگست کو عدالت نے بھی سی بی آئی کو تفتیش کی اجازت دی۔

20 اگست کو سی بی آئی نے تفتیشی ٹیم تشکیل دے کر کیس کی تفتیش تیز کردی۔

23 اگست کو خبر سامنے آئی کہ سی بی آئی کی جانب سے تفتیش کیے جانے کے بعد ہی سشانت سنگھ کیس کے کئے نئے پہلو سامنے آگئے، جن سے کئی اہم سوالات اٹھ گئے ہیں اور سی بی آئی نے منی لانڈرنگ اور نارکوٹکس فورس سے بھی مدد طلب کرلی۔

29 اگست کو سی بی آئی نے پہلی بار ریا چکربورتی کو تفتیش کے لیے طلب کیا اور ان سے 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کیے جانے کے بعد انہں دوسرے دن بھی بلایا گیا۔

ریا چکربورتی اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ سشانت سنگھ سے محبت کرتی تھیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے
ریا چکربورتی اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ سشانت سنگھ سے محبت کرتی تھیں—فائل فوٹو: انڈیا ٹوڈے

31 اگست کو خبر سامنے آئی کہ سی بی آئی نے ریا چکربورتی سے مسلسل چار دن تک یومیہ 6 سے 8 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی، جس کے بعد سی بی آئی نے نارکوٹکس فورس کو بھی معاملے کی تفتیش کے لیے کہا، کیوں کہ معاملے میں منشیات کے استعمال کا پہلو آگیا تھا۔

6 ستمبر کو سشانت سنگھ کیس میں ایک اور نیا موڑ اس وقت آیا جب نارکوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کے بھائی شووک چکربورتی اور سشانت سنگھ کے منیجر سیموئل مرنڈا اور باورچی دیپیش ساونت کو گرفتار کیا۔

7 ستمبر کو نارکوٹکس بیورو نے ریا چکربورتی کو بھی پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا اور نارکوٹکس حکام نے اداکارہ سے گرفتار کیے گئے تینوں ملزمان کے سامنے تفتیش کی، جس دوران انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ سشانت سنگھ کے لیے منشیات خریدتی رہی ہیں۔

8 ستمبر کو نارکوٹکس نے ریا چکربورتی کو دوسرے دن بھی تفتیش کے لیے بلایا تھا اور اسی دن ہی ان کی گرفتاری عمل میں آئی اور اسی دن ہی ان کا 14 دن کا عدالتی ریمانڈ حاصل کیا گیا۔

9 ستمبر کو ریاچکربورتی کو ممبئی کے بائکُلا جیل بھیج دیا گیا تھا، اداکارہ نے ایک رات نارکوٹکس بیورو کے دفتر میں گزاری تھی۔

11 ستمبر کو جیل میں 2 دن گزارنے کے بعد ریا چکربورتی نے اپنی اور بھائی کی ضمانت کے لیے ممبئی کی خصوصی عدالت میں درخواست دائر کی، مگر عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔

ریا چکربورتی نے کوئی زیادہ مقبول فلمیں نہیں کیں—فوٹو: انسٹاگرام
ریا چکربورتی نے کوئی زیادہ مقبول فلمیں نہیں کیں—فوٹو: انسٹاگرام

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں