'ریپ' الزامات کی تفتیش کے لیے انوراگ کشیپ تھانے طلب

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2020
انوراگ کشیپ خود پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دے چکے ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
انوراگ کشیپ خود پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دے چکے ہیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی کی پولیس نے بولی وڈ فلم ساز و اداکار انوراگ کشیپ کو 'ریپ' الزامات کی تفتیش کے لیے طلب کرلیا۔

بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق ممبئی کے ورسووا تھانے نے فلم ساز انوراگ کشیپ کو تفتیش کے لیے تھانے میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروانے کے لیے سمن جاری کردیا۔

سمن میں انوراگ کشیپ کو یکم اکتوبر کی صبح ساڑھے گیارہ بجے تک تھانے پہنچ کر بیان ریکارڈ کروانے کی ہدایت کی گئی۔

انوراگ کشیپ کو پولیس نے ایسے وقت میں سمن جاری کیا ہے جب کہ ایک روز قبل ہی ان پر الزام لگانے والی اداکارہ پائل گھوش نے اپنے وکلا کے ساتھ ورسووا تھانے پر احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر الزام لگایا تھا کہ وہ ان کی شکایت پر سست روی سے کام کر رہی ہے۔

پائل گھوش اور ان کے وکیل نتن ستپوتے نے 25 ستمبر کو انوراگ کشیپ کے خلاف ورسووا تھانے پر 'ریپ' الزامات کے تحت مقدمہ دائر کروایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پائل گھوش کے الزامات پر انوراگ کشیپ کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج

مقدمہ دائر کروائے جانے کے 4 دن تک پولیس کی جانب سے انوراگ کشیپ کو تفتیش کے لیے نہ بلائے جانے پر 29 ستمبر کو پائل گھوش نے پولیس تھانے میں احتجاج کیا تھا۔

اداکارہ کے احتجاج کے ایک دن بعد ہی پولیس نے انوراگ کشیپ کو تھانے میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دے دیا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ پائل گھوش نے ابتدائی طور پر 19 ستمبر کو انوراگ کشیپ پر جنسی استحصال کا الزام لگایا تھا، تاہم انہوں نے فلم ساز کے خلاف 'ریپ' کا مقدمہ دائر کروایا ہے۔

پائل گھوش نے 25 ستمبر کو انوراگ کے خلاف مقدمہ دائر کروایا تھا—فوٹو: انڈیا ٹوڈے
پائل گھوش نے 25 ستمبر کو انوراگ کے خلاف مقدمہ دائر کروایا تھا—فوٹو: انڈیا ٹوڈے

ابتدائی طور پر پائل گھوش نے 19 ستمبر کو اپنی مختصر ٹوئٹ میں فلم ساز انوراگ کشیپ کو مینشن کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فلم ساز نے ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔

پائل گھوش نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مینشن کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اداکارہ پائل گھوش کا فلم ساز انوراگ کشیپ پر جنسی استحصال کا الزام

بعد ازاں پائل گھوش نے انڈیا ٹوڈے کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ فلم ساز نے انہیں 6 سال قبل 2014 میں استحصال کا نشانہ بنایا۔

اداکارہ کے مطابق 2014 میں فلم ساز نے انہیں اپنے گھر پر بلایا تھا اور وہ دونوں کے درمیان دوسری ملاقات تھی۔

پائل گھوش کے مطابق انوراگ کشیپ انہیں اپنے گھر کے ایک کمرے میں لے گئے، جہاں داخل ہوتے ہی فلم ساز نے اپنے کپڑے اتار کر ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔

فلم ساز نے اپنے کمرے میں لے جاکر زبردستی کرنے کی کوشش کی، پائل گھوش—فائل فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک
فلم ساز نے اپنے کمرے میں لے جاکر زبردستی کرنے کی کوشش کی، پائل گھوش—فائل فوٹو: انسٹاگرام/ فیس بک

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ کو کہا کہ آج وہ اس کام کے لیے تیار نہیں ہیں تاہم فلم ساز نے ان کی بات نہ مانی اور وہ ان کے قریب سے قریب تر آگئے، لیکن انہوں نے مسلسل احتجاج کیا کہ وہ کسی بھی کام کے لیے تیار نہیں ہیں۔

پائل گھوش کے مطابق ان کی مسلسل منتوں کے بعد انوراگ کشیپ مان گئے تاہم ساتھ ہی انہوں نے اداکارہ کو وارننگ دی کہ دوسری مرتبہ وہ ذہنی طور پر تیار ہوکر آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: انوراگ کی دونوں سابق بیویوں نے پائل گھوش کے الزامات مسترد کردیے

اداکارہ نے بتایا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ سے دوسری بار تیار ہونے کا وعدہ کرکے اجازت لی اور پھر کبھی ان کے پاس نہیں گئیں اور نہ ہی ان کے موبائل پیغامات کا جواب دیا۔

اداکارہ نے اعتراف کیا کہ ان کے پاس انوراگ کشیپ کے خلاف کوئی بھی ثبوت نہیں ہے تاہم فلم ساز نے ان کا استحصال کیا تھا۔

پائل گھوش کی جانب سے الزامات لگائے جانےکے بعد انوراگ کشیپ نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں ان کے تمام الزامات کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دیا تھا۔

بعد ازاں انوراگ کشیپ کی دونوں سابق بیویوں آرتی بجاج اور کالکی کوچلین نے بھی پائل گھوش کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا تھا جب کہ کئی اداکاراؤں نے بھی فلم ساز کی حمایت کی تھی۔

انوراگ کشیپ کی دونوں سابق بیویوں نے بھی ان کا ساتھ دیا ہے—فائل فوٹو: سنیستان ڈاٹ کام
انوراگ کشیپ کی دونوں سابق بیویوں نے بھی ان کا ساتھ دیا ہے—فائل فوٹو: سنیستان ڈاٹ کام

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں