گلگت بلتستان انتخابات میں آر ٹی ایس کے استعمال کا فیصلہ نہ ہوسکا

اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2020
گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے—فائل فوٹو: ای سی پی فیس بک
گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے—فائل فوٹو: ای سی پی فیس بک

ریزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) کو ابھی گلگت بلتستان (جی بی) کے آئندہ عام انتخابات کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے کیونکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی) اس معاملے پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کرسکا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ جولائی 2018 کے عام انتخابات میں استعمال ہونے والے سسٹم کو گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں متعارف نہیں کروایا گیا کیونکہ اب تک متعلقہ حکام کی جانب سے اس طرح کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

اس معاملے پر جب چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجا شہباز خان سے رابطہ کیا تو انہوں نے ڈان کو بتایا کہ وہ آر ٹی ایس کا جائزہ لے رہے ہیں جس کی وجہ سے متعلقہ حکام سے کوئی فیصلہ شیئر نہیں کیا گیا، تاہم انہوں نے کہا کہ کمیشن آئندہ ماہ صاف، شفاف اور آزادانہ انتخابات کے لیے پرعزم ہے۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان: نگراں حکومت کا انتخابات میں فوج کی مدد نہ لینے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ چونکہ الیکشن ایکٹ 2017 کی گلگت بلتستان تک توسیع کی گئی تھی تو قانون کے تحت انتخابات کروانے لیے ہر طریقہ کار پر عمل کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں گلگت بلتستان الیکشن کمیشن کے ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا کہ جی بی الیکشنز میں آر ٹی ایس متعارف کروانا زیر غور نہیں۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔

جس کے بعد 18 اگست کو انتخابات ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں اس وقت موجود نگراں حکومت نے انتخابات میں فوج کی مدد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

2 اکتوبر کو نگراں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان میر افضل نے اعلان کیا تھا کہ آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات میں فوج کی مدد نہیں لی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے

میر افضل کا کہنا تھا کہ الیکشن میں صرف پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کی مدد لی جائے گی اور ثابت کریں گے کہ پولیس اور پیرا ملٹری فورسز الیکشن کرانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔

نگراں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان انتخابات بغیر فوج کے کرا کے ملک میں ایک مثال قائم کریں گے، نگران حکومت غیر جانبدار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حساس حلقے میں فوج کی تعیناتی حالات کے مطابق عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں