کراچی میں اگلے 6 سے 8 روز تک ہیٹ ویو کا امکان

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2020
کراچی میں اس دوران درجہ حرارت 39 سے42 ڈگری رہنے کا امکان ہے—فائل/فوٹو:اے ایف پی
کراچی میں اس دوران درجہ حرارت 39 سے42 ڈگری رہنے کا امکان ہے—فائل/فوٹو:اے ایف پی

محکمہ موسمیات نے کراچی میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کر دیا اور کراچی سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں آئندہ 6 سے 8 روز گرمی کی شدت 42 ڈگری تک جانے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وسطی ایشیا، گرمی کی شدت کا مرکز ہوگا اور اس دوران ہوا شمال یا شمال مغرب کی جانب سے چلیں گی اور گرمی کی شدت کا احساس 4 سے 6 ڈگری زیادہ ہوگا۔

شہریوں کو تاکید کی گئی ہے کہ تمام ضروری اقدامات کریں اور گرمی کی شدت کے اوقات خاص طور پر دوپہر 11 بجے سے سہ پہر 4 بجے تک غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

مزید پڑھیں:کراچی میں 17 سے 22 مئی تک ایک اور ہیٹ ویو کا امکان

محکمہ موسمیات نے کہا کہ کراچی میں 11 اکتوبر سے 13 اکتوبر کے دوران کراچی میں اس دوران درجہ حرارت 39 سے 42 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ شہر میں ہوا میں نمی کا تناسب دن میں 70 فیصد اور شام میں 50 فیصد رہے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں 5 سال قبل 2015 میں 50 سال کی بدترین گرمی کی لہر آئی تھی، جس کے نتیجے میں کراچی میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کراچی میں 19 جون 2015 کو گرمی کی لہر شروع ہوئی تھی جو 5 دنوں تک جاری رہی تھی اور اس دوران 1200 شہری جاں بحق اور 40 ہزار سے زائد متاثر ہوئے تھے۔

ہیٹ ویو سے متاثر ہونے کی علامات و وجوہات

واضح رہے کہ ان وجوہات کے باعث ہیٹ ویو ہوسکتا ہے اور متاثرہ شخص میں یہ علامات ہوسکتی ہیں۔

  • جسم میں پانی کی کمی
  • گرم و خشک موسم
  • گرم موسم میں سخت مشقت یا ورزش
  • دھوپ میں براہ راست بہت زیادہ گھومنا
  • گھر سے باہر کام یا آﺅٹ ڈور ورکنگ
  • غشی طاری ہونا
  • جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا
  • دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
  • جلد سرخ، گرم اور خشک ہوجانا
ہیٹ ویو سے متاثر ہونے پر کیا کرنا چاہیے؟
—فائل/فوٹو:لیڈ پاکستان
—فائل/فوٹو:لیڈ پاکستان

سب سے پہلے تو ایمبولینس کو طلب کریں یا متاثرہ شخص کو خود ہسپتال لے جائیں (طبی امداد میں تاخیر جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے)، ایمبولینس کے انتظار کے دوران مریض کو کسی سایہ دار جگہ پر منتقل کردیں۔

  • مریض کو فرش پر لٹا دیں اور اسکے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں (تاکہ دل کی جانب خون کا بہاﺅ بڑھ جائے)۔

  • مریض کے کپڑے تنگ ہوں تو ان کو ڈھیلا کردیں۔

  • مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈے پانی کا اسپرے کریں۔

  • پیڈسٹل پنکھے کا رخ مریض کی جانب کردیں تاہم بجلی نہ ہو تو کسی بھی چیز سے خود مریض کو ہوا دیں۔

اس سے ہٹ کر بھی گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں اور طبیعت بگڑنے پر فوری طور پر پانی کا استعمال کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں