کراچی کنگز پی ایس ایل 2020 کی چمپیئن

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2020
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
—فوٹو: پی ایس ایل ٹوئٹر
—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز
—فوٹو:ڈان نیوز

کراچی کنگز نے فائنل میں لاہور قلندرز کو باآسانی 5 وکٹوں سے شکست دے کر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2020 کی چمپیئن ٹیم بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے فائنل میں لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

لاہور قلندرز کی جانب سے تمیم اقبال اور فخر زمان اوپننگ کے لیے میدان میں اترے جبکہ عماد وسیم کی قیادت میں کراچی کنگز کی ٹیم فیلڈنگ کرنے آئی۔

تمیم اقبال نے کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم کے پہلے اوور میں ایک باؤنڈری کے ساتھ چار رنز بنائے، جس کے بعد دوسرے اوور میں فخر زمان نے محمد عامر کے خلاف ایک چوکا مارا۔

لاہور قلندرز نے ابتدائی 5 اوورز میں محتاط انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے بغیر کسی نقصان کے 30 رنز بنا لیے تھے تاہم اس کے بعد دونوں بلے بازوں نے تیز کھیلنے کی کوشش کی۔

تمیم اقبال سست بیٹنگ کے بعد آؤٹ ہونے والے پہلے بلے باز تھے، جنہوں نے 38 گیندوں میں 34 رنز بنائے اور 68 کے اسکور پر عمید آصف کی پہلی وکٹ بن گئے۔

فخر زمان 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور محمد حفیظ محض 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

سمت پٹیل 5 اور بین ڈنک 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو لاہور قلندرز نے 97 رنز بنا لیے تھے۔

کپتان سہیل اختر بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 110 کے مجموعے پر صرف 14 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

لاہور قلندرز کے آخری آؤٹ ہونے والے بلے باز محمد فیضان تھے جو 118 کے اسکور پر کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

ڈیوڈ ویزے اور شاہین شاہ آفریدی نے آخری اوور میں 15 رنز سمیٹے۔

لاہور قلندرز نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 134 رنز بنائے۔

ڈیوڈ ویزے اور شاہین شاہ آفریدی نے بالترتیب 14 اور 12 رنز بنائے۔

کراچی کنگز کی جانب سے ارشد اقبال، عمید آصف اور وقاص مقصود نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

ایک آسان ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کی پہلی وکٹ 23 رنز پر گری جب شرجیل خان 11 رنز بنا کر سمت پٹیل کی گیند پر فخر زمان کو کیچ دے بیٹھے۔

دلبر حسین نے کراچی کنگز کی دوسری اور اہم وکٹ 49 کے اسکور پر حاصل کی، الیکس ہیلز 11 رنز بنا سکے۔

قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو جیت کی پوزیشن پر لا کھڑا کیا اور اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔

دلبر حسین نے والٹن کو 110 کے اسکور پر آؤٹ کیا، انہوں نے 27 گیندوں پر 22 رنز بنائے۔

حارث رؤف 17ویں اوور میں یکے بعد دیگرے دو وکٹیں حاصل کرکے ہیٹ ٹرک کے قریب پہنچے لیکن عماد وسیم نے انہیں ناکام بنایا۔

کراچی کنگز آخری اوور میں 5 کٹوں پر 135 رنز بنا کر 5 وکٹوں سے کامیاب ہوئی اور پہلی مرتبہ چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

بابر اعظم نے ناقابل شکست 63 اور عماد وسیم نے 10 رنز بنائے۔

لاہور قلندرز کے دلبر حسین اور حارث رؤف نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

بابراعظم کو شان دار کار کردگی پر پی ایس ایل کے فائنل اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز

اس سے قبل ٹاس جیت کر لاہور قلندرز کے کپتان سہیل اختر کا کہنا تھا کہ پریشر والے میچ میں پہلے بیٹنگ کر کے ہدف دینا چاہتے ہیں، جس طرح ہم مثبت کھیل رہے ہیں اس کو جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم میں دوسرے ایلیمنیٹر کی کامیاب ٹیم میں کوئی ردوبدل نہیں کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل 5 کا چیمپیئن کون؟ فائنل میں آج کراچی کنگز اور لاہور قلندرز مدمقابل

کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے کہا کہ پچ بہت اچھی لگ رہی ہے اور ٹاس جیت کر ہم بھی پہلے بیٹنگ کرتے جبکہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اورہم اچھا کھیل پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کرکٹ میچ ہے، کوئی جنگ نہیں اور وین پارنیل کی جگہ عمید آصف کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

فائنل کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

لاہور قلندرز: سہیل اختر (کپتان)، فخرزمان، تمیم اقبال، محمد حفیظ، بین ڈنک، سمت پٹیل، ڈیو ویزے، محمد فیضان، شاہین آفریدی، حارث رؤف، دلبر حسین

کراچی کنگز: عماد وسیم (کپتان)، بابر اعظم، شرجیل خان، ایلکس ہیلز، عمید آصف، چیڈوک والٹن، ایس ردرفورڈ، افتخار احمد، ارشد اقبال، محمد عامر اور وقاص مقصود

خیال رہے کہ لاہور قلندرز نے دوسرے ایلیمنیٹر میں ڈیوڈ ویزے کی شان دار کارکردگی کے باعث ملتان سلطانز کو 25 رنز سے شکست دے کر پی ایس ایل کے فائنل تک رسائی کر لی تھی۔

اس سے قبل کراچی کنگز نے 14 نومبر کو پہلے پلے آف میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد ملتان سلطانز کو سپر اوور میں شکست دے کر پہلی مرتبہ ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنا لی۔

پی ایس ایل میں اب تک کھیلے گئے فائنل پر نظر دوڑائی جائے تو دو مرتبہ کی چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ کا افتتاحی ایڈیشن کے فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے مقابلہ ہوا تھا جبکہ 2018 میں ہوئے تیسرے ایڈیشن میں وہ پشاور زلمی کو شکست دے کر چیمپیئن بنے تھے۔

ابتدائی دونوں ایڈیشنز میں فائنل تک رسائی حاصل کرنے والی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی فرنچائز کو دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں پشاور زلمی کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی البتہ 2019 میں انہوں نے اس شکست کا بدلہ لیتے ہوئے زلمی کو شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

لیگ کے فائنل میں ہونے والے مقابلوں کو دیکھا جائے تو یہ اب تک کا سب سے بڑا فائنل مقابلہ تھا کیونکہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں کراچی اور لاہور کی ٹیمیں ہمیشہ روایتی حریف رہی ہیں خصوصاً 1960 کی دہائی سے لے کر 1990 کی دہائی کے آخر تک ڈومیسٹک کرکٹ میں دونوں سخت روایتی حریف رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں