ایل او سی: کوٹلی میں بھارتی فوج کی شیلنگ سے 7 سالہ لڑکی سمیت 11 افراد زخمی

22 نومبر 2020
بھارتی فوج نے بلااشتعال شیلنگ کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی
بھارتی فوج نے بلااشتعال شیلنگ کی—فائل/فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن (ایل او سی) کے قریب آزاد جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی میں شادی کے گھر میں موٹر شیل کی فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ ابتدائی طور پر 7 سالہ لڑکی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع آئی تھی لیکن بعد میں واضح کیا گیا کہ وہ دماغ میں لگنے والی چوٹ کی وجہ سے بے ہوش ہوگئی تھیں۔

زخمی لڑکی حورین کو پیچیدہ آپریشن کے لیے کمبائنڈ ملیٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) راولپنڈی منتقل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کی خفت مٹانے کیلئے ایل او سی پر شدید فائرنگ و گولہ باری، 5 شہری اور ایک جوان شہید

ڈٓان کو سب ڈویژن خوراٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) سید نسیم عباس کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے سری سیکٹر میں بلااشتعال صبح تقریباً 10 بجے چھوٹے اور بھاری ہتھیاروں سے شیلنگ کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی شیلنگ سے ایل او سی کے قریبی گاؤں جنجوٹ بہادر میں واقع ایک گھر میں ایک موٹر شیل گرا جہاں کووڈ-19 کی وجہ سے عائد لاک ڈاؤن کے باعث دروازہ بند شادی کی تقریب جاری تھی۔

اے سی سید نسیم عباس نے کہا کہ شیلنگ کے نتیجے میں 11 شرکا زخمی ہوئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) سے طبی امداد کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔

ڈی ایچ کیو کوٹلی کے میڈیکل سپرینٹنڈنٹ ڈاکٹر نصراللہ صادق کا کہنا تھا کہ ہمارے ہسپتال میں 7 زخمیوں کو لایا گیا تھا جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

شیلنگ سے شدید زخمی ہونے والی 7 سالہ حورین اور زوبینہ کو سی ایم ایچ راولپنڈی منتقل کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حورین کے سر پر شیل لگا جس سے ان کے دماغ پر چوٹ لگی ہے اور انہیں تشویش ناک حالت میں سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، پاک فوج کے 2 جوان شہید

دوسری جانب میڈیا کے ایک حلقے اور سوشل میڈیا میں 7 سالہ لڑکی کے جاں بحق ہونے کی خبریں چلائی جارہی تھیں لیکن انہیں بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال منتقل کیا جا رہا تھا۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے بھی انہی خبروں کی بنیاد پر اپنے بیان میں کہا کہ سات سالہ لڑکی جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم بعد میں بتایا گیا کہ ان کی حالت تشویش ناک ہے۔

ڈاکٹر نصراللہ صادق کا کہنا تھا کہ حورین کی سی ایم ایچ راولپنڈی میں آپریشن ہوگا جو بڑا مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ان کے لیے دعا کریں کہ وہ دماغ پر لگنے والی چوٹ سے جلد از جلد صحت یاب ہوجائیں’۔

یاد رہے کہ 14 نومبر کو بھارتی فوج نے آزاد جموں و کشمیر کے متعدد سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کی تھی جس سے 5 شہری اور پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 7 اور 8 نومبر 2020 کی درمیانی شب بھارتی فوج کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں چند حریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی، جس میں اسے جانی نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے 4 فوجی ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ، ایک شہری شہید

بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فوج نے مقامی آبادی کے سامنے ہونے والی خفت مٹانے کے لیے 13 نومبر کو آزاد کشمیر کے متعدد سیکڑز میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اطراف ہر طرح کے ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے بلااشتعال اور اندھادھند فائرنگ اور گولہ باری کی۔

بھارتی فوج نے وادی نیلم (نیکرون، کیل، شاردا، دُودھنیال، شاہ کوٹ، جوڑا، نوسری سیکٹرز)، وادی لیپا (دانا، مندل اور کیانی سیکٹرز)، وادی جہلم (چَھم اور پانڈو سیکٹرز) اور وادی باغ (پِرکانتھی، سانکھ، حاجی پیر، بیدوری اور کیلر سیکٹرز) کو نشانہ بنایا تھا۔

پاک فوج کی جانب سے بھی بھارتی اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیا گیا اور معصوم شہریوں کو ہدف بنانے والی بھارتی پوسٹوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا، جس سے بھارتی فوج کو بھاری جانی و مالی نقصان ہوا جس کا بھارتی میڈیا نے بھی اعتراف کیا تھا۔

فائرنگ کے تبادلے کے دوران پاک فوج کا بھی ایک جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں