گلگت بلتستان اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2020
گلگت بلتستان اسمبلی کے براہ راست انتخابات میں پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ 10 نشستیں حاصل کیں— فوٹو: امتیاز تاج
گلگت بلتستان اسمبلی کے براہ راست انتخابات میں پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ 10 نشستیں حاصل کیں— فوٹو: امتیاز تاج

گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو منعقدہ انتخابات کے سرکاری نتائج جاری ہونے کے بعد قانون ساز اسمبلی کے نومنتخب 33 میں سے 32 اراکین نے حلف اٹھالیا جبکہ 26 نومبر کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔

گلگت بلتستان اسمبلی کے اسپیکر فدا محمد ناشاد نے نومنتخب اراکین سے حلف لیا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان اسمبلی کی 33 نشستوں کا سرکاری نتیجہ جاری، پی ٹی آئی کی 16 نشستیں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام کے ٹکٹ پر اور آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے 23 اراکین کے علاوہ 6 ٹیکنوکریٹس اور 3 خواتین کے لیے مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے اراکین نے بھی حلف اٹھایا۔

گلگت بلتستان اسمبلی کا اجلاس کل بھی جاری رہے گا اور اسی دوران اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہو گی۔

خیال رہے کہ گلگت بلتستان اسمبلی 33 ارکان پر مشتمل ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور ایک نشست پر حلف اٹھا لیا اور دوسری نشست خالی کردی۔

گلگت بلتستان اسمبلی میں جنرل نشستوں کی تعداد 24 ہے، خواتین کی 6 اور ٹیکنوکریٹس کے لیے 3 نشستیں مخصوص ہیں جو براہ راست ووٹنگ میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعتوں کے اراکین کی تعداد کے مطابق تقسیم ہوتی ہیں۔

یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز قانون ساز اسمبلی کے 24 حلقوں اور 9 مخصوص نشستوں کا سرکاری نتیجہ جاری کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: گلگت کے 'حلقہ دو' کے انتخابی نتیجے کے خلاف احتجاج، 4 گاڑیاں نذر آتش

گلگت بلتستان اسمبلی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پی پی پی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ نے دو حلقوں گلگت حلقہ ایک اور حلقہ 4 نگر سے کامیابی حاصل کی۔

گلگت بلتستان اسمبلی کی 33 میں سے 24 براہ راست نشستوں میں پی ٹی آئی نے 10، پی پی پی نے 3 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 2 نشستیں حاصل کیں۔

مخصوص نشستوں میں پی ٹی آئی کو 4 خواتین اور 2 ٹیکنوکریٹس کی نشستیں ملیں، پی پی پی کو خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی ایک، ایک اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خواتین کے لیے مخصوص کوٹے سے ایک نشست حاصل ہوئی۔

اسمبلی میں پی ٹی آئی کو 6 آزاد امیدواروں کی شمولیت اور 6 مخصوص نشستوں کے بعد 22 نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل ہے، پی پی پی کی 5، پاکستان مسلم لیگ(ن) کی 3، جمعیت علمائے اسلام اور مجلس وحدت المسلمین کی ایک، ایک نشست اور ایک آزاد امیدوار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات میں کامیاب ہونے والے 4 آزاد امیدوار پی ٹی آئی میں شامل

واضح رہے کہ گلگت بلتستان کی تیسری قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں کے لیے 4 خواتین سمیت 330 اُمیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا تھا جس میں ایک نشست پر انتخاب ملتوی ہوا تھا۔

انتخابی نتائج سامنے آنے پر پی ٹی آئی کے کارکنان نے خطے میں اپنی اولین جیت کا جشن منایا تو دوسری جانب ملک کی 2 بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کیے۔

گلگت کے حلقہ نمبر 2 میں حالات کشیدہ ہوئے جہاں احتجاج کے دوران صوبائی وزیر کی گاڑی اور محکمہ جنگلات کے دفتر کو بھی نذر آتش کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں