لاہور: مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آج حکومت اسرائیل کی بات کر رہی ہے جبکہ وہ کشمیر کا مقدمہ ہار چکی ہے۔

جاتی امرا میں صحافیوں سے ملاقات میں غیر رسمی گفتگو کے دوران مریم نواز نے کہا کہ اندر سے آوازیں اس وقت اٹھتی ہیں جب دوسروں کو سپر سیڈ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مریم نواز کی پی ڈی ایم کے جلسے میں خطاب سے معذرت

انہوں نے وزیراعظم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اب لوگ عمران خان کو اس قابل نہیں سمجھتے کہ انہیں قصوروار قرار دیں بلکہ وہ ان کے 'بڑوں' کو قصوروار گردانتے ہیں۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے 'سلیکٹرز' کی مٹی پلید کردی۔

انہوں نے کہا کہ 'جب میں جیل میں تھی تو مجھے چوہوں کا بچا ہوا کھانا کھلایا جاتا تھا اور فنگس زدہ ادویات کھانے پر مجبور تھی'۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز، میاں نواز شریف سے وفاداری کی وجہ سے قید کاٹ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ عمران خان کی خدمت ہے'

انہوں نے کہا کہ 'پہلے کہتے تھے حکومت سندھ نے مریم نواز کے کمرے پر حملہ کیا، پھر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انکوائری کی تو سب سامنے آگیا'۔

ایک سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ 'میرا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے آج تک رابطہ نہیں ہوا لیکن اگر عدلیہ کھڑی لے تو یہ حالات نہ ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ہمارا رشتہ دار بنا دیا گیا جبکہ میں ان کو جانتی بھی نہیں تھی جبکہ جسٹس وقار سیٹھ تاریخ میں امر ہوگئے، ہمیشہ نوکری نہیں بچائی جاتی نوکری کے بعد بھی کچھ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی دادی کے انتقال پر والد سے لندن سے واپس نہ آنے کی درخواست

انہوں نے نواز شریف کی مرحومہ والدہ اور اپنی دادی بیگم شمیم کے حوالے سے بتایا کہ وفات سے دو تین روز قبل ویڈیو لنک پر بات ہوئی تھی۔

مریم نواز نے کہا کہ آخری بار جب دادی سے بات ہوئی تو وہ پوچھ رہی تھیں کہ کیا تم جیل سے باہر آگئی ہو کیونکہ میری دادی سمجھ رہی تھیں کہ میں ابھی تک جیل میں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دادی کی وفات شریف خاندان کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ میں نے نواز شریف کو ملک واپس آنے سے منع کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں