ایشیا کی 100 بہترین جامعات میں پاکستان کی ایک جامعہ بھی شامل

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2020
پاکستان سے دیگر 39 یونیورسٹیز کو بھی کیوایس فہرست میں شامل کیا گیا ہے فائل فوٹو: ایچ ای سی
پاکستان سے دیگر 39 یونیورسٹیز کو بھی کیوایس فہرست میں شامل کیا گیا ہے فائل فوٹو: ایچ ای سی

لاہور: ایشیا کی 100 بہترین جامعات کی 2021 کی کیوایس (کیوایکورولی سائیمنڈز) رینکنگ میں پاکستان کی صرف ایک یونیورسٹی شامل ہونے میں کامیاب رہی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) نے اس فہرست میں 76 ویں نمبر پر اپنی جگہ بنائی ہے۔

رواں سال ایشیا کی ٹاپ (بہترین) جامعات کی درجہ بندی کے لیے 650 اداروں کو شامل کیا گیا تھا جو اشیا کی اب تک شائع ہونے والی سب سے بڑی درجہ بندی ہے، پاکستان سے دیگر 39 یونیورسٹیز کو بھی اس درجہ بندی میں شامل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: 800 بہترین یونیورسٹیوں میں 6 پاکستانی جامعات شامل

مزید یہ کہ اس سال 11 انڈیکیٹر پر رینکنگ کو مرتب کیا گیا ہے جن میں تعلیمی ساکھ (30 فیصد)، ملازمین کی ساکھ (20 فیصد)، یونیورسٹی کے تدریسی عملے \طلبہ کا تناسب (10 فیصد)، بین الاقوامی تحقیقی نیٹ ورک (10 فیصد)، فی پیپر حوالہ جات (10 فیصد)، فی فیکلٹی پیپرز (5 فیصد)، پی ایچ ڈی عملہ (5 فیصد)، بین الاقوامی فیکلٹی کا تناسب (5۔2 فیصد)، بین الاقوامی طلبہ کا تناسب (5۔2 فیصد)، طلبہ کے اِن باؤنڈ ایکسچینج کا تناسب (2.5 فیصد) اور طلبہ کے آؤٹ باؤنڈ ایکسچینج کا تناسب (2.5 فیصد) شامل ہے۔

درجہ بندی کے 100 سے 300 کے گروپ میں قائداعظم یونیورسٹی، لاہور یونیورسٹی آف منیجمنٹ سائنسز (لمز)، کامسٹ یونیورسٹی اسلام آباد، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز، یونیورسٹی آف پنجاب، یونیورسٹی آف پشاور، آغا خان یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور جامعہ کراچی کو شامل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: رینکنگ اور ہماری یونیورسٹیاں

300 سے 400 کی درجہ بندی میں جن جامعات کو شامل کیا گیا ان میں یونیورسٹی آف لاہور، ایئر یونیورسٹی پاکستان، ایرڈ ایگریکلچریونیورسٹی، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز اور این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی شامل تھیں۔

مزید یہ کہ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سینٹرل پنجاب، یونیورسٹی آف مالاکنڈ چکدرہ اور یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز لاہور 400 سے 500 کے درجہ بندی گروپ میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوسکیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی یونیورسٹیز میں ریسرچ کی حالت زار

عبدالولی خان یونیورسٹی مردان، اقرا یونیورسٹی، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف سرگودھا، یونیورسٹی آف جامشورو، بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز (بی یو آئی ٹی ای ایم ایس)، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی اور ضیا الدین یونیورسٹی کو 500 سے 600 کی درجہ بندی فہرست میں جگہ ملی جبکہ 600 سے 650 ایشیا کی بہترین یونیورسٹیز کی فہرست میں اسلامیہ کالج پشاور اور لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کو شامل کیا گیا۔

چین نے 120 سے زیادہ یونیورسٹیز کے ساتھ اس فہرست میں برتری حاصل کی جبکہ چین سمیت بھارت، جاپان اور جنوبی کوریا کو مطالعے کے لیے آئندہ سب سے زیادہ مقبول منزل قرار دیا گیا، ان چار منزلوں نے مجموعی طور پر اس سال کی درجہ بندی فہرست میں 65 فیصد سے زیادہ جگہ بنائی۔


یہ خبر 27 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں