خیبرپختونخوا: کورونا کے باعث مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم

20 دسمبر 2020
کے پی حکومت کا کہنا ہے کہ این سی او سی کے فیصلے کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی
کے پی حکومت کا کہنا ہے کہ این سی او سی کے فیصلے کی روشنی میں فیصلہ کیا گیا—فائل/فوٹو:اے ایف پی

خیبرپختونخوا (کے پی) کی حکومت نے کورونا وائرس کی دوسر لہر کے پیش نظر صوبے بھرمیں دینی مدارس میں درس و تدریس سمیت تمام تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

محکمہ داخلہ خیبرپختونخوا کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہاگیا ہے کہ 'دوسری لہر میں کووڈ-19 کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد، اس حوالے سے این سی او سی کے فیصلے اورمحکمہ صحت کی جانب سے ہنگامی حالات کے اعلان کے پیش نظر دینی مدارس میں درس و تدریس اور تمام تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے'۔

مزید پڑھیں: کورونا کی دوسری لہر: سندھ بھر کے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ

نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث صوبے میں دینی مدارس میں سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی اور اس حوالے سے سیکریٹری محکمہ داخلہ و قبائلی امور نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

کے پی حکومت نے واضح کیا ہے کہ 'ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو متعلقہ قانون کے تحت سزائیں دی جائیں گی'۔

سیکرٹری محکمہ داخلہ اکرام اللہ خان کا کہنا تھا کہ کے پی حکومت نے عوام کے بہتر مفاد میں یہ فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے اپیل کی کہ علمائے کرام کورونا سے نمٹنے تک حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

خیال رہے کہ 17 دسمبر کو حکومت سندھ نے بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صوبے بھر کے مدارس میں تعلیمی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

محکمہ داخلہ سندھ سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ صوبائی حکومت نے سندھ وبائی امراض ایکٹ 2014 کے تحت صوبے بھر کے مدارس میں تمام تعلیمی سرگرمیاں فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 80 اموات، 2 ہزار 615 نئے مریض سامنے آگئے

نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ سیکریٹری محکمہ اوقاف و مذہبی امور اور متعلقہ ڈویژنز کے کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو اس قانون کے سیکشن 3 (ون) کے تحت مزید احکامات، ہدایات اور نوٹسز جاری کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔

محکمہ داخلہ سندھ نے کہا تھا کہ ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے انسپکٹر یا مساوی رینک کے افسران کو اس حکم نامے اور ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اختیار حاصل ہے۔

اس سے قبل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں سب سے زیادہ مثبت کیسز کی شرح دیکھی گئی جو 18.76 فیصد تھی، اس کے بعد حیدرآباد میں 16.56 اور پشاور میں 15.99 فیصد کی شرح رپورٹ ہوئی۔

صوبوں اور علاقوں میں مثبت کیسز کی شرح دیکھیں تو سندھ میں سب سے زیادہ 14.8 فیصد شرح رہی۔

یاد رہے کہ کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر ملک بھر میں 26 نومبر سے 10 جنوری تک عصری تعلیم کے سرکاری، نیم سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند کردیے گئے تھے تاہم مدارس بند کرنے کے حوالے سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں