پاکستان کی 8 خواتین دنیا کی غیرمعمولی 100 نرسز اور مڈوائیوز میں شامل

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2020
آغا خان یونیورسٹی کے شعبہ نرسنگ سے ان خواتین کا تعلق ہے— فوٹو:بشکریہ آغا خان یونیورسٹی
آغا خان یونیورسٹی کے شعبہ نرسنگ سے ان خواتین کا تعلق ہے— فوٹو:بشکریہ آغا خان یونیورسٹی

پاکستان کی 8 خواتین کو عالمی سطح پر 100 غیر معمولی خواتین نرسز اور مڈوائیوز 2020 کی فہرست میں شامل کر لیا گیا۔

طبی عملے کی خدمات کا اعتراف ویمن ان گلوبل ہیلتھ (ڈبلیو جی ایچ) کی جانب سے کیا گیا اور ان کے ساتھ اشتراک میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، اقوام متحدہ کا پاپولیشن فنڈ، نرسنگ ناؤ، انٹرنیشنل کونسل آف نرسز اینڈ انٹرنیشنل کنفیڈریشن آف مڈوائیوز شامل ہے۔

پاکستان سے نامزد ہونے والی تمام آٹھوں نرسز اور مڈوائیوز کا تعلق آغا خان یونیورسٹی کے اسکول آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری، سونم سے ہے۔

آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (اے کے یو) نے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا بھر سے نامزد ہونے والی 100 خواتین کو 43 مختلف ممالک سے منتخب کیا گیا جنہوں نے دنیا بھر میں صحت کے نظام کا معیار بہتر کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران 'خاص کر مشکل وقت میں' صحت کے میدان میں خدمات انجام دینے والی خواتین کو اس فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سالانہ ایئر آف دی نرس اینڈ دی مڈ وائف 2020 کی مہم کے اختتام پر فہرست کی ترتیب کے لیے نمبر دیے گئے، جو صحت کے نظام میں خدمات فراہم کرنے اور عالمی سطح پر پائیدار امن کے ہدف کے حصول میں نرسز اور مڈوائیوز کے کلیدی کردار کا اعتراف ہے۔

سونم کی ڈین ڈاکٹر روزینہ کارمالیانی کو بورڈ آف منیجمنٹ کی کیٹیگری میں صحت کی تعلیم پر تحقیق اور پریکٹس کے لیے کردار ادا کرنے پر ان کی خدمات کا اعتراف کیا گیا ہے۔

فیکلٹی کی اراکین یاسمین پرپیو اور ثمینہ ویرتیجی کو کمیونٹی ہیرو کیٹیگری میں اپنی کمیونٹی کو صحت کے میدان میں خدمات کی انجام دہی پر فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

ثمینہ سیچوانی کی ہیومن کیپیٹل ڈیولپمنٹ کے تحت مؤثر نرسنگ سلیبس کے لیے دی گئی خدمات کا اعتراف کیا گیا اور اسی بنیاد پر وہ بھی ان خواتین میں شامل ہوئی ہیں۔

نرس مڈوائف مرینہ بیگ کو انوویشن سائنس اینڈ ہیلتھ کیٹیگری کے تحت موبائل ہیلتھ ٹیکنالوجی کے ذریعے صحت کے نظام کو بہتر بنانے پر دنیا کی 100 غیر معمولی خواتین کی فہرست کا حصہ بنایا گیا۔

سونم کو کمیونٹی ہیرو کے میدان میں خدمات کا بھی اعتراف کیا گیا ہے اور ڈاکٹر شیلا ہیرانی کی کووڈ-19 کی وبا کے دوران بریسٹ فیڈنگ سے متعلق کوششیں، نیلم پنجوانی کو جنسیاتی اور صحت کے حقوق اور صدف سلیم کی بزرگوں کے لیے نرسنگ سے متعلق تعلیم کے لیے کردار ادا کرنے کا اعتراف کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر کرمالیانی کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک عزت کی بات ہے کہ عالمی سطح پر صحت اور نرسنگ برادری نے کردار کا اعتراف کیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ سال خاص کر صحت سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے چیلنج تھا اور ان سب نے کووڈ-19 کے بحران سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار غیر معمولی انداز میں ادا کیا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں