اسلام آباد میں جرمن شہری کے قتل کی تحقیقات جاری، دشمنی یا ذاتی مسئلے کا شبہ

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2020
جرمن شہری کو منگل کو قتل کردیا گیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز
جرمن شہری کو منگل کو قتل کردیا گیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: حکام وفاقی درالحکومت میں جرمن شہری کے قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں اور انہیں شبہ ہے کہ جرم کے پیچھے کے محرکات دشمنی یا ذاتی مسئلہ تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس افسران نے ڈان کو بتایا کہ اس سے قبل انہیں یہ لگا تھا کہ یہ ڈکیتی کی کوشش کے دوران قتل ہے تاہم جائے وقوع کا جائزہ اور حالات کے اندازے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قتل کا مقصد آیا دشمنی یا ذاتی مسئلہ تھا۔

واضح رہے کہ جرمن شہری نوئل میتھیاس ڈو ریگو کو منگل کو 2 افراد نے سیکٹر جی-10/4 میں ان کی رہائشگاہ کے قریب فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں دو علیحدہ واقعات میں جرمن شہری اور فوجی قتل

پرتگال میں پیدا ہونے والے نوئل میتھیاس ڈو ریگو پیشے کے اعتبار سے آئی ٹی ماہر تھے اور وہ جرمنی منتقل ہوگئے تھے اور 12 سال قبل ایک پاکستانی سے شادی کی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ کچھ ماہ قبل انہوں نے اس کمپنی سے استعفیٰ دے دیا تھا جہاں وہ کام کرتے تھے اور واپس جرمنی منتقل ہونے کا سوچ رہے تھے، مزید یہ کہ اسی سلسلے میں وہ 2 ماہ قبل اسلام آباد آئے تھے۔

تفتیش کاروں نے علاقے کی جیو-فینسنگ میں نشاندہی کے بعد کچھ مشتبہ افراد کو پکڑا جبکہ سیف سٹی پروجیکٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا تاکہ حملہ آوروں کا معلوم ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ساڑھے چار کروڑ کی ڈکیتی، مقدمہ درج

یاد رہے کہ اس سے قبل سامنے آنے والی رپورٹ میں یہ بتایا گیا تھا کہ 49 سالہ نوئل میتھیاس ڈو ریگو عرف ابراہیم اپنے گھر کی طرف جارہے تھے کہ جب ایک کار نے رہائش گاہ کے قریب انہیں روکا، جس کے بعد 2 افراد کار سے اترے اور اندھا دھند فارنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

اس حوالے سے ایک پولیس افسر نے ڈان کو بتایاتھا کہ جرمن شہری اور ان کے والدین پاکستان میں آباد تھے، ان کے پاس پاکستانی اوریجن کارڈ تھا جو 2019 میں جرمنی میں جاری ہوا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص نے پاکستانی خاتون سے شادی کی تھی اور اسلام قبول کرلیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں