برطانیہ کے مسافروں پر سفری پابندیوں میں 31 جنوری تک توسیع

اپ ڈیٹ 05 جنوری 2021
یہ پابندیاں برطانیہ اور جنوبی افریقہ کا مختصر مدت کا وزٹ ویزا رکھنے والے اور ورک پرمٹ رکھنے والے پاکستانیوں پر آج سے لاگو ہوں گی۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
یہ پابندیاں برطانیہ اور جنوبی افریقہ کا مختصر مدت کا وزٹ ویزا رکھنے والے اور ورک پرمٹ رکھنے والے پاکستانیوں پر آج سے لاگو ہوں گی۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

راولپنڈی: پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ اس نے برطانیہ کے مسافروں پر 31 جنوری تک سفری پابندیوں میں توسیع کردی ہے تاکہ ملک میں کورونا وائرس کی نئی قسم کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کے آغاز میں انگلینڈ میں تیزی سے پھیلنے والے نئے کورونا وائرس کی نئی قسم کے سامنے آنے کے بعد حکومت 4 جنوری تک برطانیہ کے مسافروں پر سفری پابندیاں عائد کردی گئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو محدود کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز سامنے آگئے

یہ پابندیاں برطانیہ اور جنوبی افریقہ کے لیے مختصر مدت کے وزٹ ویزا رکھنے والوں پاکستانی شہری اور ورک پرمٹ رکھنے والے پاکستانیوں کے لیے منگل (آج) سے لاگو ہوں گی۔

پابندیوں کے تحت اِن پاکستانی شہریوں کو ایس او پیز پر عمل پیرا ہونا ہوگا اور اپنے پاکستان کے سفر سے 72 گھنٹوں کے اندر اندر پی سی آر کا منفی نتیجہ پیش کرنا ہوگا۔

سفارتکار اور ان کے اہل خانہ پاکستان بھی 72 گھنٹوں کے اندر اندر ہونے والے پی سی آر کے منفی نتائج کے بعد برطانیہ اور جنوبی افریقہ سے پاکستان کا سفر کرسکتے ہیں۔

تاہم ان کی آمد پر ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا اور متعلقہ صحت حکام کے وضع کردہ مخصوص مدت کے لیے انہیں اپنے سفارت خانوں/ہائی کمیشنز میں قرنطینہ/ آئیسولیشن میں رہنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی نئی قسم زیادہ آسانی سے پھیلنے والی ہے، تحقیق

پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی اے اے) نے کہا کہ برطانیہ یا جنوبی افریقہ میں قیام کے لیے درست شناختی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانی (این آئی سی او پی) یا پاکستان اوریجن کارڈ رکھنے والے سفارت کاروں یا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو جو چھوٹ فراہم کی گئی ہے وہ جاری رہے گی اور ان کے لیے نئی پابندیاں 9 جنوری سے 31 جنوری تک لاگو ہوں گی۔

یاد رہے کہ برطانیہ میں دریافت ہونے والے نئے وائرس کو وی یو آئی 202012/01 یا لائنیج بی 117 کا نام دیا گیا ہے، اس وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق 14 دسمبر کو کی گئی تھی۔

تاہم حکومت نے بتایا تھا کہ نئے وائرس کے نمونے ابتدائی طور پر 20 ستمبر کو ملے تھے۔

کورونا وائرس کی اس نئی قسم میں 14 میوٹیشن موجود ہیں، جن میں سے 7 اسپائیک پروٹین میں ہیں۔

یہ وہی پروٹین ہے جو وائرس کو انسانی خلیات میں داخل ہونے میں مدد دیتا ہے اور اتنی بڑی تعداد میں تبدیلیاں دنیا بھر میں گردش کرنے والے اس وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں کافی نمایاں ہیں۔

ماہرین کے مطابق اور اب تک کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ نئی قسم وائرس کی اصل صورت سے 56 فیصد زائد متعدی ہے اور کیسز میں تیزی سے اضافے کی وجہ بن رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں