قاسم سلیمانی کی ہلاکت: ایران نے ٹرمپ کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے پھر رجوع کرلیا

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2021
ایران متعدد مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ امریکا سے بدلہ لے گا — فائل فوٹو: اےایف پی
ایران متعدد مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ امریکا سے بدلہ لے گا — فائل فوٹو: اےایف پی

ایران نے ایک مرتبہ پھر انٹرپول سے قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے الزام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت 48 عہدیداروں کے خلاف 'ریڈ وارنٹ' جاری کرنے کی درخواست کی ہے۔

گزشتہ برس جنوری میں عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایئرپورٹ کے نزدیک امریکی فضائی حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: امریکا سے قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیں گے، ایران

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ریڈ نوٹس کے بارے میں ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین اسمٰعیلی نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ایران نے بین الاقوامی پولیس تنظیم سے ڈونلڈ ٹرمپ اور 47 دیگر امریکی عہدیداروں کو گرفتار کرنے کی درخواست کی ہے۔

غلام حسین اسمٰعیلی نے صحافیوں کو بتایا کہ ایران اس جرم کا حکم دینے اور اس پر عمل کرنے والوں کا پیچھا کرنے اور ان کو سزا دینے پر بہت سنجیدگی سے عمل پیرا ہے۔

ایران کی جانب سے دونلڈ ٹرمپ اور درجنوں امریکی عہدیداروں کے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری کے لیے دوسری مرتبہ درخواست دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: امریکی فضائی حملے میں ایرانی قدس فورس کے سربراہ ہلاک

جون میں تہران کے پراسیکیوٹر نے ڈونلڈ ٹرمپ اور درجنوں امریکی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جس میں ان پر 'قتل اور دہشت گردی کے الزامات' عائد کیے گئے ہیں۔

تاہم فرانس میں قائم انٹرپول نے ایران کی اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے آئین میں 'کسی سیاسی، فوجی، مذہبی یا نسلی کردار کی مداخلت یا سرگرمیاں' کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

ایران متعدد مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ امریکا سے بدلہ لے گا اور خطرناک نتائج کی دھمکی دی تھی۔

بعد ازاں ایران کی عدالت نے کہا تھا کہ ایران کی پاسداران انقلاب کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کے بارے میں امریکی اور اسرائیلی انٹیلی جنس سروسز کو معلومات فراہم کرنے والے ایرانی شہری کو جلد پھانسی دی جائے گی۔

مزید پڑھیں: ایرانی قدس فورس کے سربراہ کی ہلاکت: عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ

واضح رہے کہ قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر امریکا کی جانب سے یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ خطے میں امریکی فورسز پر حملوں میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاز کے ماسٹرمائنڈ تھے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ان کے نائب اسمٰعیل قاآنی کو پاسداران انقلاب کی قدس فورس کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں