سندھ ہائیکورٹ: پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت

اپ ڈیٹ 26 فروری 2021
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی—فائل فوٹو: وکیمیڈیا کامنز
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی—فائل فوٹو: وکیمیڈیا کامنز

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیف اللہ ابڑو کو آئندہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی جبکہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رؤف صدیقی کی نااہلی کے خلاف درخواست مسترد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ایک مختصر حکم نامے کے ذریعے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی رہنما کی اپیل منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ ان کا نام ایوان بالا کے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔

پی ٹی آئی امیدوار نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے اور انہیں آئندہ سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی، ایم کیو ایم-پاکستان کے اُمیدواروں نے سینیٹ کیلئے نااہلی کے فیصلے کو چیلنج کردیا

چنانچہ درخواست گزار، فریقین کے وکلا اور الیکشن کمیشن کے لا آفیسر کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے الیکشن ٹریبونل کا 22 فروری کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ منظور کرلیا۔

مختصر فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ ان وجوہات پر، جن کا ذکر بعد میں کیا جائے گا، درخواست منظور کی جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں ریٹرننگ افسر کی جانب سے 18 فروری کو جاری کردہ فیصلہ بحال کیا جاتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کی حتمی فہرست میں درخواست گزار کا نام شامل کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے، ساتھ ہی کمرہ عدالت میں موجود لا افسر کو ہدایت کی گئی کہ عدالتی فیصلے سے ای سی پی کو آگاہ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات: الیکشن ٹریبونل میں پی ٹی آئی کے سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ کے ایک رکنی الیکشن ٹریبونل نے چند روز قبل پی ٹی آئی اُمیدوار سیف اللہ ابڑو کو ٹیکنو کریٹ کی نشست پر سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔

ٹریبونل نے یہ کہتے ہوئے غلام مصطفیٰ میمن کی اپیل منظور کی تھی کہ فریق ٹیکنوکریٹ نشست پر سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے قانون میں درج معیار پر پورا نہیں اترتے کیوں کہ وہ اپنی ملکی یا غیر ملکی کامیابیوں کا ریکارڈ نہیں پیش کرسکے۔

ایم کیو ایم کے رؤف صدیقی کی استدعا مسترد

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ کے اسی بینچ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے امیدوار رؤف صدیقی کی الیکشن ٹریبونل کی جانب سے انہیں نااہل قرار دینے کے فیصلے کے خلاف درخواست کو مسترد کردیا۔

ریٹرننگ افسر نے اس بنیاد پر رؤف صدیقی کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے تھے کہ انہوں نے 16 سال کی تعلیم نہیں حاصل کی جس کے خلاف انہوں نے ٹریبونل سے رجوع کیا تھا۔

تاہم ٹریبونل نے بھی ان کی اپیل مسترد کر کے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھا تھا جس کے خلاف انہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:سینیٹ انتخابات کیلئے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی، الیکشن کمیشن

یاد رہے کہ ایوان بالا کے 48 اراکین کو منتخب کرنے کے لیے پولنگ 3 مارچ کو ہوگی جس میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز، پنجاب اور سندھ سے 11،11 جبکہ اسلام آباد سے 2 سینیٹرز کو منتخب کیا جائے گا۔

پولنگ میں چاروں صوبوں سے عام نشستوں پر 7 اراکین، 2 نشستوں پر خواتین، 2 نشستوں پر ٹیکنوکریٹس کو چُنا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے اقلیتی نشست پر ایک، ایک رکن منتخب ہوگا۔

خیال رہے کہ 11 مارچ کو اپنی 6 سالہ مدت ختم ہونے پر ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کی 65 فیصد تعداد اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں