بلوچستان سے پی ٹی آئی کے واحد اُمیدوار سینیٹ انتخابات سے دستبردار

اپ ڈیٹ 26 فروری 2021
اس ضمن میں پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا—فائل فوٹو: اے پی پی
اس ضمن میں پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا—فائل فوٹو: اے پی پی

کوئٹہ: ڈرامائی طور پر سینیٹ انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ٹکٹ ہولڈر سید ظہور آغا سمیت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے 3 اُمیدواروں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی نے پہلے بزنس ٹائیکون محمد عبدالقادر کو ٹکٹ دیا تھا جس پر پارٹی کے بلوچستان چیپٹر کی جانب سے شدید تنقید کے بعد وہ ٹکٹ ان سے واپس لے کر ظہور آغا کو دے دیا گیا تھا۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار سید ظہور آغا، بلوچستان عوامی پارٹی کے حق میں دستبردار ہوگئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ بی اے پی کے صدر جام کمال خان علیانی نے پی ٹی آئی سے اپنے اُمیدوار کے حق میں دستبردار ہونے کی درخواست کی تھی تاہم اس ضمن میں پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات کیلئے ٹکٹیں دینے پر پی ٹی آئی اور بی اے پی میں اختلافات

ظہور آغا کے قریبی حلقوں کا کہنا تھا کہ وہ پی ٹی آئی بلوچستان کی صفوں میں اختلافات کی وجہ سے انتخابات سے دستبردار ہوئے، ظہور آغا کو ٹکٹ دینے کے معاملے پر بھی پارٹی میں اختلافات سامنے آئے تھے۔

بلوچستان میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما سردار یار محمد رند نے کہا تھا کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے عبدالقادر سے ٹکٹ لے کر ظہور آغا کو دینے کے فیصلے سے انہیں آگاہ نہیں کیا تھا، سردار یار محمد رند کے بیٹے آزاد نشست پر سینیٹ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی واپسی کے بعد بحیثیت آزاد اُمیدوار اپنے کاغذات نامزدگی دوبارہ جمع کروانے والے عبدالقادر کو بی اے پی کی حمایت حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے عبدالقادر سے سینیٹ کا ٹکٹ واپس لے لیا

ادھر ظہور آغا کے دستبردار ہوجانے کے بعد اب بلوچستان سے سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے پی ٹی آئی کا کوئی اُمیدوار نہیں ہے۔

بی اے پی کے جن 3 اُمیدواروں نے حتمی تاریخ کو اپنے کاغذات نامزدگی واپس لیے ان میں اورنگزیب جمالدینی (عام نشست)، شائنہ خان (مخصوص نشست) اور خلیل جارج بھٹو (اقلیتی نشست) شامل ہیں۔

اس طرح اب بلوچستان کے انتخابی میدان میں 32 اُمیدوار باقی بچے ہیں جن میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل، جمعیت علمائے اسلام فضل، عوامی نیشنل پارٹی، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، پی این پی عوامی اور پاکستان نیشنل پارٹی کے اُمیدوار شامل ہیں۔

دوسری جانب ظہور آغاز کا کہنا تھا کہ بی اے پی کی قیادت کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان کے دیے گئے حکم پر وہ سینیٹ انتخابات سے دستبردار ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے محروم ہونے والے بزنس ٹائیکون کو بی اے پی کا ٹکٹ مل گیا

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پارٹی نے جو بھی فیصلہ کیا میں قبول کرتا ہوں اور مجھے سینیٹ کے ٹکٹ کی کوئی خواہش نہہیں تھی، صرف وزیراعظم عمران خان کے حکم پر کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد بی اے پی کے ایک وفد نے پی ٹی آئی کی سینیئر قیادت سے ملاقات کی اور کہا کہ دونوں جماعتوں کو بلوچستان سے سینیٹ انتخابات میں مشترکہ طور پر حصہ لینا چاہیے اور پی ٹی آئی کو اپنا اُمیدوار ان کے حق میں دستبردار کرنا چاہیے۔


یہ رپورٹ 26 فروری کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں