سینیٹ انتخابات: شہریار آفریدی نے بیلٹ پیپر پر دستخط کردیے، ووٹ ضائع ہونے کا امکان

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2021
شہریار آفریدی رکن قومی اسمبلی ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
شہریار آفریدی رکن قومی اسمبلی ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

سینیٹ انتخابات میں جہاں ایک ایک ووٹ قیمتی ہوتا ہے اور اس کے درست استعمال کے لیے ہدایات جاری کی جاتی ہیں وہیں حکومت کے ایک سینئر رکن شہریار آفریدی کی جانب سے بیلٹ پیپر پر دستخط کرنے سے ووٹ ضائع ہونے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے سامنے آنے والی شہریار آفریدی کی ایک درخواست میں انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پریزائڈنگ افسر سے دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت طلب کی تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ ای سی پی نے اس سے انکار کردیا ہے۔

شہریار آفریدی نے اپنی درخواست میں لکھا کہ میں گزشتہ کئی روز سے بیمار ہوں اور اسی وجہ سے الیکشن کی تیاریوں کے سلسلے میں پارٹی اجلاسوں میں بھی شریک نہیں ہوسکا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ انتخابات: حفیظ شیخ کامیاب ہوں گے، وزیر داخلہ کا دعویٰ

انہوں نے لکھا کہ جب میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے پہنچا تو میں نے آپ اور آپ کے اسٹاف سے پوچھا لیکن وہ مجھے ووٹ کا طریقہ کار بتانے میں ناکام رہے۔

درخواست میں لکھا گیا کہ بعد ازاں میں نے بیلٹ پیپر پر نمبر ڈالنے کے بجائے دستخط کردیے، لہٰذا مجھے دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔

بعد ازاں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں شہریار آفریدی نے ان کا ووٹ منسوخ ہونے سے متعلق سوال پر کہا کہ 'یہ بات کس نے کی ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'جو ہونا ہوتا ہے رب سے ہوتا ہے۔'

واضح رہے کہ شہریار آفریدی رکن قومی اسمبلی ہونے کے ساتھ ساتھ پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرپرسن ہیں، اس کے علاوہ وہ وزیر مملکت برائے داخلہ بھی رہ چکے ہیں۔

آج ہونے والے سینیٹ انتخابات کے موقع پر انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام بھی لکھا تھا کہ ’آج سورج غروب ہونے کے ساتھ ہی بدمعاش اور کرپٹ سیاستدان بھی ڈوب جائیں گے‘۔

انہوں نے لکھا تھا کہ ’آج ایک نئے دور کا آغاز ہے جو جمہوری نظام میں داخل ہونے کے لیے کالے دھن کے استعمال پر دروازے بند کردے گا، یہ نیا دور وزیراعظم کے ویژن کے تحت ترقی کے نئے دور کا آغاز کرے گا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایوان بالا کی 37 نشستوں کیلئے پولنگ، بیشتر اراکین نے حق رائے دہی استعمال کرلیا

واضح رہے کہ ایوان بالا کی 37 نشستوں پر آج انتخابات کے لیے سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد سے مجموعی طور پر 78 امیدوار میدان میں ہیں جبکہ پنجاب سے تمام امیدوار گزشتہ ماہ دیگر امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی واپس لینے یا نااہل ہونے کے بعد بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے۔

اسلام آباد سے 2، سندھ سے 11 جبکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 سینیٹرز کی نشستوں پر مقابلہ ہورہا ہے۔

تاہم اس مقابلے میں کانٹے کا مقابلہ اسلام آباد سے سینیٹ کی نشست پر متوقع ہے جہاں حکومت کی طرف سے حفیظ شیخ اور اپوزیشن کی جانب سے یوسف رضا گیلانی امیدوار ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں