پی ایس ایل 2021 کو گزشتہ سیزن کی طرح مکمل کیا جائے گا، پی سی بی

اپ ڈیٹ 04 مارچ 2021
وسیم خان نے پریس کانفرنس کی—فائل/فوٹو: ڈان
وسیم خان نے پریس کانفرنس کی—فائل/فوٹو: ڈان

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیف ایگزیکٹو نے کورونا کے باعث ایونٹ کو ملتوی کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم گزشتہ سیزن کی طرح رواں سیزن بھی مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے کراچی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن کے التوا کی خبر کچھ دیر قبل جاری کی گئی تھی اور اس کی تصدیق کرتا ہوں کہ پی ایس ایل 6، نئی تاریخوں کے سامنے آنے تک ملتوی کردی گئی ہے اور یہ دن ہمارے لیے بڑا سخت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ ساتھ، کرکٹ کے شائقین، اسٹیک ہولڈرز، پاکستان کرکٹ کے عالمی سطح پر مداح، تمام کھلاڑی اور آفیشلز جو پی ایس ایل سے منسلک تھے سب کے لیے یہ مشکل دن ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز کے باعث 'پاکستان سپر لیگ 6' ملتوی

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کو منعقد کرنے کا فیصلہ دو ٹیسٹ سیریز، نیشنل ٹی ٹوئنٹی اور قائد اعظم ٹرافی کے انعقاد کو سامنے رکھ کر کیا گیا تھا جہاں کئی کھلاڑیوں اور ٹیموں نے مختلف مقامات پر ایس او پیز کے تحت کھیلا تھا۔

وسیم خان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارے لیے بہت بڑی تکلیف دہ صورت حال ہے کہ ہمیں ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا کہ ہمیں کھلاڑیوں کے تحفظ کے لیے وہ سب کچھ کرنے کی ضرورت پڑی جو ہمیں کرنا تھا اور ہم نے فرنچائز کے مالکان سے مشاورت کی اور اس نتیجے پر پہنچے کہ ایونٹ کو ملتوی کر دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ فرنچائز مالکان سے اجلاس میں دو تجاویز سامنے آئیں کہ چند دن انتظار کیا جائے تاکہ حالات کا اندازہ لگایا جا سکے اور دوسری بات یہ تھی حالات کے پیش نظر ایونٹ جاری رکھنا بہت مشکل ہوگا کیونکہ 27 فروری سے اب تک 7 کھلاڑی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں اور جب ایک کھلاڑی وائرس سے متاثر ہوتا ہے تو پھر مسئلہ کھڑا ہوتا ہے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں پڑنے والے اثرات سے ہمیں اور خاص کر فرنچائز کو تشویش ہوئی اور اسی لیے ایونٹ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم حالات کو قابو کرنے اور مزید مشکلات سے بچنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

وسیم خان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں پی ایس ایل 6 کا باقاعدہ اختتام ہو جیسا ہم نے پی ایس ایل 5 کا کیا تھا اور بقیہ میچز ہوجائیں گے اور بعد میں نئی تاریخوں کے لیے موقع تلاش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ جیسے ہی موقع ملے گا تو دوبارہ ایونٹ منعقد ہوگا، ابتدائی طور پر ہونے والی معمولی خلاف ورزیوں پر معاملات نمٹانے پڑے اور ہم نے تمام ممکنہ اقدامات کیے، جہاں تک ایس او پیز اور بائی سیکور ببل پر عمل کرنے کے لیے اشتراک اور تعاون کی ضرورت ہوتی ہے اور کسی پر الزام عائد نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ سب کے تعاون سے ممکن ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم اس پر مؤثر عمل کرنے میں ناکام رہے، جس کی وجہ سے آج ان حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹھیک ہے کہ پی ایس ایل 2021 کو ملتوی کردیا گیا ہے لیکن بحیثیت قوم ہم پرعزم ہیں کہ ایونٹ کو مکمل کیا جائے۔

اس موقع پر ترجمان پی سی بی سمیع الحسن برنی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور زلمی کو ان حالات کا ذمہ دار ٹھہرانا درست نہیں ہے، جاوید آفریدی سے وہاب ریاض اور ڈیرن سیمی کی ملاقات غیر ارادی تھی جس پر انہوں نے معذرت کی جبکہ تینوں کے ٹیسٹ کیے گئے جو منفی آئے اور انہوں نے سیلف آئسولیشن بھی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایونٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی نے تینوں کے ٹیسٹ منفی آنے اور زلمی کی معذرت اور اپیل کے بعد وہاب اور سیمی کو اسکواڈ جوائن کرنے کی اجازت دی تھی۔

ترجمان پی سی بی کا مزید کہنا تھا کہ دورہ انگلینڈ کے دوران ہمارے ایک کھلاڑی نے غلطی سے خاتون گالفر سے ملاقات کی تو سیلف آئسولیشن اور ٹیسٹ منفی آنے کے بعد واپسی کی اجازت دی گئی۔

قبل ازیں پی سی بی نے اعلان کیا تھا کہ ایونٹ مزید کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ملتوی کر دیا گیا ہے اور اس فیصلے سے قبل ٹیموں کے مالکان سے ورچوئل اجلاس بھی ہوا تھا۔

پی سی بی نے کہا تھا کہ لیگ میں اب تک 7 کھلاڑیوں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جس کے بعد پی ایس ایل 6 ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ پی سی بی اب فوری طور پر تمام 6 ٹیموں کے شرکا کی پی سی آر ٹیسٹنگ، کورونا ویکسین اور آئسولیشن سہولیات کے لیے اقدامات کرے گا۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل کا آغاز 20 فروری کو کراچی میں دفاعی چمپیئن کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان میچ سے ہوا تھا لیکن کورونا ایس او پیز کے باعث ایونٹ کی افتتاحی تقریب مختلف مقامات میں پہلے ہی ریکارڈ کی گئی تھی اور پہلے میچ سے قبل ٹیلی کاسٹ کی گئی تھی۔

رواں سیزن کے تمام میچز کراچی اور لاہور میں شیڈول تھے اور اگلے مرحلے میں میچز کراچی سے لاہور منتقل ہونے والے تھے جہاں فائنل بھی شیڈول تھا۔

پی ایس ایل 2021 کے میچوں کے لیے ابتدائی طور پر 20 فیصد تماشائیوں کو میدان میں آنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم کورونا کیسز میں کمی کو دیکھتے ہوئے این سی او سی نے 50 فیصد تماشائیوں کو آنے کی اجازت دے دی تھی۔

ایونٹ میں اب تک دفاعی چمپیئن کراچی کنگز بہترین رن ریٹ کی بنیاد پر 6 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جکہ 6،6 پوائنٹس کے ساتھ دیگر ٹیمیں پشاور زلمی، اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔

پی ایس ایل 2021 میں اب تک ناقص کارکردگی ملتان سلطانز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی رہی جنہوں نے صرف ایک، ایک کامیابی کے ساتھ صرف دو پوائنٹس حاصل کیے، رن ریٹ کی بنیاد پر ملتان سلطانز پانچویں اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سب سے آخری نمبر پر موجود ہے۔

اگر 20 فروری سے 3 مارچ تک کھیلے جانے والے پی ایس ایل کے میچز کی بات کریں تو 14 میچز کھیلے جاچکے تھے جس میں کراچی کنگز کی ٹیمز 5 میچز میں سے 3 میں کامیابی حاصل کرکے بہتر رن ریٹ کی وجہ سے پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں