وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، کمانڈروں سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2021
سیکیورٹی فورسز نے ٹی ٹی پی کے دہشت گرد کمانڈرز بھی مارے—فائل/فوٹو: ڈان
سیکیورٹی فورسز نے ٹی ٹی پی کے دہشت گرد کمانڈرز بھی مارے—فائل/فوٹو: ڈان

سیکیورٹی فورسز کی قبائلی اضلاع شمالی اور جنوبی وزیرستان میں دو الگ الگ کارروائیوں کے دوران کمانڈروں سمیت 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری اعلامیے کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل اور جنوبی وزیرستان کے علاقے زوئڈا میں کارروائیاں کیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ

بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد ہلاک ہوئے جن میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) بسم اللہ گروپ کا کمانڈر عبدالآدم زیب عرف ڈنگ، ٹی ٹی پی سجنا گروپ کا کمانڈر مولوی محبوب عرف ملوی اور میر سلام عرف انس بھی شامل تھے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گرد کمانڈر عبدالآدم زیب سیکیورٹی فورسز پر بدستور 20 سے زائد دہشت گردی کے واقعات، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی افراد کے خلاف 2014 سے آئی ای ڈی، فائرنگ، سرکاری عمارتوں پر حملے، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان، بھتہ اور دہشت گردوں کی تربیت اور منظم کرنے میں ملوث رہا ہے۔

بیان کے مطابق دہشت گرد کمانڈر نے شمالی وزیرستان محمد خیل، بویا، دتہ خیل اور جنوبی وزیرستان کے علاقے میں زوئڈا میں کارروائیاں کیں۔

سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ دہشت گرد کمانڈر مولوی محبوب اور میر سلام دونوں بیت اللہ محسود اور دیگر دہشت گردوں کے کمانڈروں کے قریبی معاون تھے۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، 8 دہشت گرد ہلاک

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چیک پوسٹ، فوجی قافلوں پر 2007 میں لدھہ کے علاقے میں حملوں میں ملوث تھے۔

دہشت گردوں کے بارے میں بتایا گیا کہ ہلاک دہشت گرد جنوبی وزیرستان میں آئی ای ڈی حملوں اور دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں ملوث تھے۔

قبل ازیں جنوبی وزیرستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر انتظامیہ نے ضلع بھر میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان خالد اقبال خٹک کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ضلع میں ایک ماہ کے لیے ہر قسم کے اسلحے کی نمائش اور کالے شیشے والی گاڑیوں پر بھی پابندی ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں کمانڈرز سمیت 8 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں انتہائی مطلوب دہشتگرد ہلاک

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاعات پر شمالی وزیرستان کے علاقوں بویا اور دوسلی میں دو الگ الگ آپریشنز کیے جہاں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 3 کمانڈروں سمیت 8 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والے دہشت گرد کمانڈر عبدالانیر عرف عادل کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے طوفان گروپ، کمانڈر جنید عرف جامد کا تعلق ٹی ٹی پی طارق گروپ اور خالق شادین عرف ریحان کا تعلق ٹی ٹی پی صادق نور گروپ سے تھا۔

26 فروری کو جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا انتہائی مطلوب دہشت گرد نورستان عرف حسن بابا مارا گیا تھا۔

ہلاک ہونے والا دہشت گرد آئی ای ڈی کا ماہر اور ماسٹر ٹرینر تھا جو سال 2007 سے اب تک 50 سے زائد جوانوں کی شہادت میں ملوث تھا۔

قبل ازیں 23 فروری کو شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں این جی او سے منسلک 4 خواتین کے قتل میں ملوث دہشت گرد حسن عرف سجنا ہلاک ہوگیا۔

حسن عرف سجنا سیکیورٹی فورسز اور پرامن شہریوں کے خلاف ریموٹ کنٹرول ڈیوائسز کے ذریعے دہشت گردی کی کارروائیوں، اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور دہشت گردوں کی بھرتی کی سرگرمیوں میں بھی ملوث تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں