چیئرمین سینیٹ کا انتخاب، ایوان بالا میں سیاسی جماعتوں کے اعداد وشمار

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2021
چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومت امیدوار صادق سنجرانی جبکہ اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی میدان میں اترے ہیں—تصاویر: دی نیشن، رائٹرز
چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومت امیدوار صادق سنجرانی جبکہ اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی میدان میں اترے ہیں—تصاویر: دی نیشن، رائٹرز

اسلام آباد: ایوانِ بالا میں آج سینیٹرز، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کریں گے۔

اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے مشترکہ طور پر چیئرمین سینیٹ کے لیے یوسف رضا گیلانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے مولانا عبدالغفور حیدری کو نامزد کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سے حکومت نے چیئرمین کے عہدے کے لیے صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے لیے مرزا محمد آفریدی کو میدان میں اتارا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نو منتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا، چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر توجہ مرکوز

ایوان بالا میں موجود حکومتی اتحاد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 27 اراکین، بلوچستان عوامی پارٹی کے 12 اراکین، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے 3 اراکین، آزاد اراکین 3 اور پی ایم ایل ق اور جی ڈی اے کا ایک ایک امیدوار ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن کے پاس پیپلز پارٹی کے 21، مسلم لیگ (ن) کے 17 اراکین (اسحٰق ڈار کے سوا)، جمیعت علمائے اسلام (ف) کے 5 اراکین جبکہ اے این پی، بی این پی مینگل، پی کے میپ اور نیشنل پارٹی کے 2، 2 اراکین اور جماعت اسلامی کا ایک رکن ہے۔

یوں اس وقت ایوانِ بالا میں 99 اراکین موجود ہیں ان میں مسلم لیگ (ن) کے خودساختہ جلاوطنی اختیار کرنے والے رہنما اسحٰق ڈار شامل نہیں جنہوں نے اپنی نشست کا حلف بھی نہیں اٹھایا تھا۔

ان 99 اراکین میں 47 کا تعلق حکمران اتحاد جبکہ 52 کا اپوزیشن جماعتوں سے اور اگر جماعت اسلامی کے واحد سینیٹر گزشتہ ہفتے قومی اسمبلی میں انتخاب کی طرح ووٹ ڈالنے نہیں آئے تو اس وقت بھی اپوزیشن کے پاس 4 ووٹوں کی برتری ہوگی۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کا سینیٹ کے پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرے نصب ہونے کا الزام

تاہم یہ بات مدِ نظر رہے کہ اراکین کی تعداد ہمیشہ کامیابی یا شکست کی ضمانت نہیں ہوتی۔

اس کی حالیہ مثال 3 مارچ کو سینیٹ انتخابات کے دوران قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کی اکثریت کے باوجود اسلام آباد سے اپوزیشن امیدوار یوسف رضا گیلانی کا منتخب ہونا ہے جنہوں نے حکومتی امیدوار ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو شکست دے دی تھی۔

اس ضمن میں مسترد ہونے والے ووٹوں نے بھی انتہائی اہم کردار ادا کیا اور یوسف رضا گیلانی نے عبدالحفیظ شیخ کے 164 ووٹس کے مقابلے 169 ووٹس حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔

تبصرے (0) بند ہیں