دوران حمل ماں کی ورزش اور بچوں کی صحت میں کیا تعلق ہے؟

16 مارچ 2021
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

دوران حمل ماؤں کا ورزش کرنا بچوں کو بلوغت میں ذیابیطس اور دیگر میٹابولک امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

یونیورسٹی آف ورجینیا ہیلتھ سسٹم کی تحقیق میں چوہوں پر ہونے والے تجربات میں دریافت کیا گیا کہ حمل کے دوران ماں کا ورزش کرنا موٹاپے کے شکار والدین باپ یا ماں سے میٹابولک امراض کی منتقلی کی روک تھام کرتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اگر انسانوں میں بھی اس کی تصدیق ہوگئی تو اس سے آنے والی نسلوں کی صحت مند زندگی کو یقینی بنانے میں کافی مدد مل سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ ایک دن ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ جب حاملہ خواتین پہلی بار ڈاکٹر سے ملاقات کے لیے جائیں تو ان کے لیے ایک ورزش پروگرام تجویز کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیشتر دائمی امراض بنیادی طور پر والدین سے بچوں میں منتقل ہوتے ہیں، یعنی حمل سے قبل اور اس کے دوران والدین کی ناقص صحت اور امراض ممکنہ طور پر جینز کے ذریعے بچوں پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل بھی چوہوں ہر ہماری ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ حمل کے دوران موٹاپے کی شکار ماں کا ایروبک ورزشیں کرنا پیدائش کے بعد بچوں کو ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

سابقہ تحقیقی رپورٹس میں بھی دریافت کیا گہا ہے کہ حمل کے دوران ورزش کی عادت صحت مند بچوں کی پیدائش میں مدد فراہم کرتی ہے، دوران حمل پیچیدگیوں اور قبل از وقت پیدائش کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپے کے شکار والدین اپنے بچوں میں میٹابولک امراض کو منتقل کرتے ہیں، بالخصوص سست طرز زندگی گزارنے والی خواتین کے بیٹوں میں یہ خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے پہلی بار ایسے شواہد ملے ہیں حمل کے دوران ماں کی ورزش والدین سے بچوں میں منتقل ہونے والے میٹابولک امراض کی روک تھام ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسانوں پر اس کی تصدیق ہونا باقی ہے مگر اہم بات یہ ہے کہ اس عادت کو اپنالینے میں کوئی نقصان بھی نہیں۔

ان کا ہنا تھا کہ ورزش کو معمول بنانا نہ صرف حمل اور ڈیلیوری کے دوران فائدہ مند ہے بلکہ طویل المعیاد بنیادوں پر بچے کی صحت کو بھی بہتر رکھنا ممکن ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں