ریلوے کے ملازمین کو مستقل کرنے کی پالیسی ختم کر دوں گا، اعظم خان

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2021
اعظم سواتی نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کی—فاائل/فوٹو: پی آئی ڈی
اعظم سواتی نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کی—فاائل/فوٹو: پی آئی ڈی

وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے پاکستان ریلوے کا قانون تبدیل کرتے ہوئے ملازمین کو مستقل کرنے کی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

سکھر میں چیمبر آف کامرس کے وفد سے ملاقات اور سلیپر فیکٹری کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے کے قانون کو بدل کر مزید بہتر بنا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایک ماہ میں ریلوے کی 10 ارب روپے کی اراضی واگزار کروائی گئی، وفاقی وزیر

انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ملازمین کو مستقل کرنے کی پالیسی ختم کردوں گا مگر ان کو حلال کی کمائی کرنے کے لیے مواقع فراہم کروں گا۔

وزیر ریلوے نے دریائے سندھ پر قائم تاریخی لیسنڈاوں پل سکھر کی ضلعی حکومت کے حوالے کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کو بزنس ماڈل کے طور پر چلایا جائے گا فریٹ ہمارے لیے بہت اہم ہے اور ہمارا مستقبل ہے جس میں سکھر اہم کردار ادا کرسکتا ہے مگر یہاں کا ٹریک بہت کمزور اور خطرناک ہے جس کی بحالی کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ریلوے کو اسٹیل مل کی طرح کا ادارہ نہیں بناسکتا کیونکہ اگر ریلوے بہتر ہوجائے تو وہ ملک کی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔

انہوں نے اس موقع پر کورونا کے دوران ٹرینوں کو بند کرنے سے بھی یکسر انکار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرینوں کو بند نہیں کیا جائے گا یہ غریب کی سواری ہے اور اس کی بندش سے غریب پریشان ہوگا تاہم ٹرینوں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کی سیفٹی پر کوئی کمپرومائیز نہیں کیا جائے گا ہمیں اس کی آمدنی میں بھی اضافہ کرنا ہے جبکہ مسافروں کی جانوں کو بھی تحفظ فراہم کرنا چاہتے ہیں میرے نزدیک کوئی حادثہ چھوٹا نہیں ہوتا۔

مزید پڑھیں: خدشہ ہے کہیں محکمہ ریلوے دیوالیہ نہ ہوجائے، شیخ رشید

اعظم سواتی نے کہا کہ سکھر ڈویژن میں گزشتہ دنوں پیش آنے والا کراچی ایکسپریس کا حادثہ بھی بہت بڑا حادثہ تھا جس میں میرے ملک کی ایک خاتوں جاں بحق ہوئی اور کئی افراد زخمی ہوئے اس حادثے پر اب تک 8 افسران کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے اور دیگر 8 افسران کے خلاف انکوائری کی جارہی ہے اور ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ لیسنڈاؤں پل کو ضلعی حکومت کے حوالے کرنے کے حوالے سے سندھ کا دورہ مکمل کرکے لاہور پہنچتے ہی سکھر کے ڈپٹی کمشنر کو خط لکھوں گا کہ وہ اس پل کو تحویل میں لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریلوے ملازمین کو مستقل کرنے کی میرے پاس کوئی پالیسی نہیں ہے ریلوے کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں رہنے دیا جائے گا، افسران اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں میں جلد ان کی تقرریاں و تبادلوں کے حوالے سے آزاد کردوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کالونیوں میں ہاؤسنگ اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں