کورونا کیسز میں اضافہ: ویکسین برآمد کرنے والا بھارت، اب درآمد کرنے پر مجبور

اپ ڈیٹ 14 اپريل 2021
بھارت میں 2 جنوری سے ویکسین کے استعمال کا آزمائشی پروگرام شروع کردیا گیا تھا—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
بھارت میں 2 جنوری سے ویکسین کے استعمال کا آزمائشی پروگرام شروع کردیا گیا تھا—فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا

نئی دہلی: بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں غیرمعمولی اضافے کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پر جاپان اور مغربی ممالک کی منظور کی گئی ویکسین درآمد کی جائیں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بہت جلد درآمد کی جانے والی ویکسین میں فائزر، جانسن اور جانسن اور ماڈرنا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت: ویکسین کی پہلی خوراک پر 52 افراد میں طبی پیچیدگیوں کا انکشاف

بھارت کے اس اقدام سے مقامی سطح پر ویکسین کے حفاظتی ٹرائل نہیں کیے جاسکیں گے جو منظوری سے قبل کیے جاتے ہیں۔

بھارت میں رواں دنیا کے مقابلے میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

اس ضمن میں واضح رہے کہ بھارت دنیا میں ویکسین تیار کرنے کی سب سے بڑی صلاحیت کا حامل ہے۔

بھارت نے لاکھوں ویکسین برآمد کی ہیں جبکہ مختلف ریاست میں کورونا کے کیسز میں غیرمعمولی اضافے کے ساتھ ہی متعدد ریاستوں میں ویکسین کی قلت پیدا ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو ایک ارب کورونا ویکسینز کی تیاری کیلئے مالی معاونت مل گئی

بھارت کی جانب سے ویکسین درآمدات کا اقدام ان غریب ممالک کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے جنہوں نے نئی دہلی کی تیار کردہ ویکسین پر انحصار کیا۔

بھارت کی وزارت صحت نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت یا امریکا، یورپ، برطانیہ اور جاپان کی تیار کردہ ویکسینز کو 'بھارت میں ہنگامی طور پر استعمال کی منظوری دی جاسکتی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس کی منظوری کے بعد کلینیکل ٹرائل کی ضرورت ہوگی۔

مزیدپڑھیں: بھارت: ویکسین بنانے والے دنیا کے سب سے بڑے پلانٹ میں آتشزدگی

سینئر سرکاری صحت کے عہدیدار ونود کمار پال نے کہا کہ اگر ان میں سے کسی بھی ریگولیٹرز نے کسی ویکسین کی منظوری دے دی ہے تو اب وہ ویکسین استعمال، تیار کرنے اور بھرنے اور ختم کرنے کے لیے ملک میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ویکسین بنانے والے فائیزر، موڈرنا، جانسن اور جانسن اور دیگر جلد سے جلد بھارت کی ضرورت پورا کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔

دوسری جانب فائزر نے کہا کہ وہ فروری میں اپنی درخواست واپس لینے کے بعد اپنی ویکسین بھارت لانے کی جانب کام کریں گے۔

واضح رہے کہ بھارت 10 کروڑ 80 لاکھ افراد کو ویکسین دی جا چکی ہے۔

علاوہ ازیں بھارت نے 5 کروڑ 46 لاکھ ویکسین فروخت کیں جبکہ ایک کروڑ شراکت دار ممالک کو بطور تحفے پیش کیں۔

رواں ہفتے بھارت نے ہنگامی طور پر روس کی اسپوتنک وی ویکسین کی منظوری دی ہے، 2 اپریل کے بعد سے دنیا کے مقابلے میں بھارت کے اندر وائرس کا یومیہ ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

گزشتہ ہفتے پہلی مرتبہ ایک لاکھ افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں