کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے نئے اقدامات

اپ ڈیٹ 16 اپريل 2021
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ اس شرط کو پورا کرنا تمام مسافروں کے لیے لازمی ہوگا اور کسی کو کوئی رعایت نہیں ملے گی — فائل فوٹو / اے ایف پی
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ اس شرط کو پورا کرنا تمام مسافروں کے لیے لازمی ہوگا اور کسی کو کوئی رعایت نہیں ملے گی — فائل فوٹو / اے ایف پی

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے نئے اقدامات متعارف کراتے ہوئے پاکستان آنے والے تمام مسافروں کے لیے یہ لازمی قرار دے دیا ہے کہ وہ 'پاس ٹریک ایپ' کے ذریعے اپنی مکمل معلومات جمع کروائیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کے ذریعے جمع کرائے گئے ڈیٹا کو اسٹریم لائن کرنے اور متعلقہ پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستان آنے والے مسافروں کی ٹریکنگ میں بھی مدد ملے گی۔

سی اے اے نے پاکستان آنے والے تمام مسافروں کے لیے یکم مئی سے پاس ٹریک ایپ کے ذریعے تمام ضروری معلومات اور ڈیٹا جمع کرانے کو لازمی قرار دے دیا۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ اس شرط کو پورا کرنا تمام مسافروں کے لیے لازمی ہوگا اور کسی کو کوئی رعایت نہیں ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے 12 ممالک سے مسافروں کی پاکستان آمد پر پابندی

ایئر لائن آپریٹرز کی یہ بنیادی ذمہ داری ہوگی کہ وہ تمام مسافروں کے پاکستان کے لیے سفر سے قبل 'پاس ٹریک ایپ' کے ذریعے مکمل معلومات جمع کروانے کو یقینی بنائیں۔

اس ہدایت پر عملدرآمد نہ کرنے والے کیسز سے قواعد و ضوابط کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔

اس کے علاوہ پاس ٹریک ایپ کے ذریعے مکمل معلومات اور ڈیٹا جمع کروانے کے اقدام کے اطلاق کے بعد یکم مئی سے ہیلتھ ڈیکلیریشن فارم جمع کرانے کی شرط ختم ہوجائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں