افطار پارٹی میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر وزیر صحت خیبر پختونخوا کے خلاف مقدمہ

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2021
احتشام الحق نے کہا کہ تیمور سلیم جھگڑا نے مقامی ریسٹورنٹ میں درجن افراد کے ساتھ افطار ڈنر کیا — فوٹو: عارف حیات
احتشام الحق نے کہا کہ تیمور سلیم جھگڑا نے مقامی ریسٹورنٹ میں درجن افراد کے ساتھ افطار ڈنر کیا — فوٹو: عارف حیات

خیبر پختونخوا کے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کے خلاف کورونا وائرس کے معیاری طریقہ کار (ایس او پیز) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افطار پارٹی کا اہتمام کرنے پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمے میں پشاور کے مقامی ریسٹورنٹ کے مالک اور منیجر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

پشاور کے اسسٹنٹ کمشنر احتشام الحق نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر افطار ڈنر کی تصاویر شیئر ہونے کے بعد انتظامیہ نے بروقت کارروائی کی۔

تصاویر میں تیمور سلیم جھگڑا اور دیگر کو سماجی فاصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ صوبائی وزیر صحت نے فیس ماسک بھی نہیں پہنا ہوا تھا۔

پشاور سمیت صوبے کے بڑے شہروں میں کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے ریسٹورنٹس میں کھانے پر پابندی لگادی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کیلئے پاک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری

احتشام الحق نے کہا کہ تیمور سلیم جھگڑا نے مقامی ریسٹورنٹ میں کچھ افراد کے ساتھ افطار ڈنر کیا، شرکا اپنا کھانا اپنے ساتھ لائے تھے۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 'کورونا ایس او پیز پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا، ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی تو قانون حرکت میں آئے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامی ریسٹورنٹ کو سیل کردیا گیا تھا۔

صوبائی وزیر اور دیگر کے خلاف ایف آئی آر خیبر پختونخوا وبائی امراض اور ہنگامی امدادی ایکٹ 2020 کے سیکشنز 6 اور 17 کے تحت درج کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ ہفتہ کو خیبر پختونخوا کی حکومت نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی کورونا سے متعلق ہدایات پر مؤثر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے وفاق سے پاک فوج کی تعینانی کی درخواست کی تھی۔

اسی روز وفاقی وزارت داخلہ سے نوٹی فکیشن جاری ہونے کے بعد پاک فوج کے دستے خیبر پختونخوا، دیگر صوبوں اور وفاقی اکائیوں میں تعینات کر دیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: بڑھتے کیسز کے پیش نظر خیبر پختونخوا حکومت کی وفاق سے فوج بھیجنے کی درخواست

فوجی دستے صوبے کے 5 شہروں پشاور، مردان، نوشہرہ، چارسدہ اور صوابی میں تعینات کیے گئے ہیں جہاں کورونا کیسز کی مثبت شرح 'بہت زیادہ' ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رپورٹ کے مطابق پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے چار اضلاع ملک کے ان علاقوں کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں جہاں متعدی بیماری کی شرح بہت زیادہ ہے۔

صوبے میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا کے 584 کیسز اور 22 اموات سامنے آئیں جس کے بعد یہاں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 14 ہزار 661 اور جاں بحق مریضوں کی تعداد 3 ہزار 156 ہوگئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں