اس بات کو تو سب ہی تسلیم کرتے ہیں کہ دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سائٹ گوگل ڈاٹ کام ہے کیونکہ اس سرچ انجن کا استعمال لگ بھگ ہر صارف ہی کرتا ہے اور اس کی مالیت کا اندازہ لگانا مشکل ہے مگر اس وقت کیا ہو جب کوئی اسے چند ڈالرز کے عوض خرید لے؟

جی ہاں واقعی ایسا ہوا ہے مگر مکمل گوگل ڈاٹ کام نہیں بلکہ اس کی ارجنٹائن کی شاخ کو ایک ڈیزائنر نے محض 430 روپے میں خرید لیا تھا۔

بیونس آئرس سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ نکولس کیورنا کے مطابق اسے کمپنی کی سروس ڈاؤن ہونے کا علم دوستوں کے واٹس ایپ پیغامات سے ہوا۔

تاہم سروس ڈاؤن ہونے پر دیگر افراد کی طرح سروس بحال ہونے کا انتظار کرنے کی بجائے نکولس نے ارجنٹائن کی ڈومین نیم رجسٹری این آئی سی ارجنٹینا پر جاکر دیکھا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرسکتا ہے یا نہیں۔

وہاں اس نے گوگل کا یو آر ایل google.com.ar کو سرچ کیا تو اس پر انکشاف ہوا کہ یہ ڈومین 270 پیسو (430 پاکستانی روپے کے قریب) کی قیمت میں دستیاب ہے۔

نکولس نے اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا 'ڈومین کی مدت ایکسپائر ہوگئی تھی اور میں اسے خرید سکتا تھا، مجھے خریداری کی رسید ملی تو مجھے سکون ہوا'۔

بعدازاں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نکولس نے بتایا 'جب خریداری کا عمل مکمل ہوا اور میرا ڈیٹا نظر آیا تو میں جانتا تھا کہ کچھ ہونے والا ہے، مجھے یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ ایسا کیسے ہوگیا'۔

نکولس کا کہنا تھا کہ اس کوئی برا ارادہ نہیں تھا وہ تو بس خریدنے کی کوشش کررہا تھا اور این آئی سی نے اس کی اجات بھی دی۔

یہ معاملہ اس لیے حیران کن ہے کیونکہ ارجنتائن میں گوگل کے ڈومین نیم کا لائسنس جولائی 2021 تک ایکسپائر نہیں ہونا تھا تو ایسا کیوں ہوا فی الحال کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آسکی۔

جہاں تک نکولس کی بات ہے تو گوگل پر اس کی ملکیت بہت مختصر تھی اور ایک بار پھر وہ گوگل کے کنٹرول میں جاچکی ہے، بلکہ اسے 270 پیسو بھی واپس نہیں ملے۔

ویسے نکولس نے ارجنٹائن میں گوگل کا ڈومین خریدا تھا مگر 2015 میں ایک ایسا خوش قسمت فرد بھی سامنے آیا تھا جس نے پورا گوگل ڈاٹ کام چند ڈالر میں خرید لیا تھا۔

گوگل کے ایک سابق عہدیدار سان مے ویڈ نے گوگل ڈاٹ کو ایک منٹ کے لیے خریدا تھا۔

سان مے ویڈ کے مطابق وہ گوگل کی ویب سائٹ ڈومینز خریدنے کی سائٹ کا جائزہ لے رہے تھے جب انہوں نے نوٹس کیا کہ گوگل ڈاٹ کام بھی خریداری کے لیے دستیاب ہے۔

اور سب سے دلچسپ بات یہ تھی کہ دنیا کی سب سے زیادہ ٹریفک والی اس ڈومین کی قیمت تھی صرف 12 ڈالرز۔

سان مے ویڈ کا کہنا تھا کہ میں گوگل میں کام کرچکا ہوں اور اسی لیے میں نے گوگل ڈاٹ کام کو ٹائپ کیا تو یہ جان کر حیران رہ گیا کہ اسے خریدا جاسکتا ہے، پہلے تو مجھے یہ کوئی غلطی لگی مگر خریداری کا پورا عمل بھی مکمل ہوگیا۔

گوگل کی جانب سے خریداری کرنے پر انہیں سائٹ کی اندرونی معلومات پر مبنی ای میلز بھی موصول ہوئی اور حیرت انگیز طور پر انہیں پورے ایک منٹ تک ویب ماسٹر کنٹرولز تک رسائی بھی حاصل رہی۔

تاہم گوگل پر ان کی حکمرانی ایک منٹ تک ہی رہی جس کے بعد گوگل ڈومینز نے خریداری کا عمل منسوخ کرتے ہوئے سان مے ویڈ کو ان کے 12 ڈالرز واپس کردیئے۔

تاہم سان مے کا کہنا ہے کہ اگرچہ مجھے صرف ایک منٹ تک ہی کنٹرولز پر رسائی حاصل رہی مگر اب میں کم از کم یہ تو کہہ سکتا ہوں کہ میں وہ شخص ہوں جو ایک منٹ تک گوگل ڈاٹ کام کا مالک رہا۔

تبصرے (0) بند ہیں