اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ہنگری سے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بڈاپسٹ نے پاکستان کے ساتھ کاروبار کرنے میں دلچسپی رکھنے والی ہنگری کی کمپنیوں کے لیے 8 کروڑ 40 ڈالر کی کریڈٹ لائن کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے ہنگری کے وزیر برائے امور خارجہ و تجارت پیٹر سیجارتو سے گفتگو کے دوران کہا کہ دونوں ممالک کے مابین باہمی اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ سیجارتو کے ہمراہ 20 سے زائد سرکردہ کاروباری افراد کا وفد بھی شامل تھا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت، توانائی، آبی وسائل کے انتظام، خوراک اور زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی اور اعلیٰ تعلیم میں تعاون کرسکتے ہیں۔

دفتر خارجہ نے بتایا کہ بڈاپسٹ نے ہنگری کی کمپنیوں کو پاکستان کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے 8 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی خصوصی کریڈٹ لائن کا اعلان کیا۔

اس میں ماہی گیری اور فوڈ پروسیسنگ کے منصوبوں کے لیے 5 کروڑ ڈالر کی قرض کی سہولت شامل ہوگی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم، آرمی چیف و دیگر سے روسی وزیر خارجہ کی ملاقاتیں، باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال

وزیر اعظم عمران خان نے ہنگری کی کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی کاروبار دوست ماحول سے فائدہ اٹھائیں اور یہاں سرمایہ کاری کریں۔

ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیجارتو نے کہا کہ ان کے ہمراہ آنے والا کاروباری وفد پاکستان میں مواقع کی تلاش میں ہے جو دونوں ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے معاشی تعلقات کا مظہر ہے۔

ایک روز قبل پاکستانی اور ہنگری کی کمپنیوں نے ڈیری، دواسازی اور سائبر سیکیورٹی کے شعبوں میں کاروباری معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ہنگری کے ہم منصب نے دفتر خارجہ میں بات چیت کی جس میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرا نے مضبوط باہمی معاشی شراکت قائم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور تاجکستان کا تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے فورمز کو مزید فعال بنانے کا فیصلہ

پاک ۔ ہنگری اکنامک ڈپلومیسی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو باہمی تعاون کو بڑھانے کی ترغیب دی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی اقتصادی سیکیورٹی کے خدوخال کو اجاگر کیا اور جیو پولیٹکس سے جیو اقتصادیات کی طرف توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔

دونوں ممالک کے مابین اسٹیپینڈیم ہنگریکم پروگرام 22-2020 کے فریم ورک سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط ہوئے جس کے تحت ہنگری کی حکومت ہنگری میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے پاکستانی طلبہ کو سالانہ 200 اسکالرشپ فراہم کرے گی۔

دونوں ممالک نے براہ راست فضائی رابطے کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں ممالک نے معاشی تعاون، دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے مستقل روابط کے عزم کا اعادہ کیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ہنگری نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو بہتر بنانے کی بھرپور خواہش کا اظہار کیا ہے۔

ہنگری کے خارجہ امور اور تجارت کے وزیر نے کہا کہ ان کا ملک اس خطے کو خصوصی اہمیت دیتا ہے کیونکہ ہماری ثقافتی و تاریخی یکسانیت سمیت سیکیورٹی وجوہات بھی مشترک ہیں۔

مزید پڑھیں: یو اے ای نے 2 ارب ڈالر قرض واپسی کی مدت میں توسیع کردی، پاکستان کا اظہارخیرمقدم

ہنگری کے وزیر خارجہ نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو بھی سراہا۔

شاہ محمود قریشی نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ہنگری کے وزیر خارجہ کے تاجروں کے وفد کے ہمراہ دورے سے دوطرفہ اقتصادی تعلقات میں نیا دور شروع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا تجارتی وفد بھی جلد ہنگری کا دورہ کرے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں