افغانستان: طالبان کے حملے میں 7 فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 03 مئ 2021
عینی شاہدین نے کہا کہ درجنوں فوجی ہلاک ہوئے—فائل/فوٹو:رائٹرز
عینی شاہدین نے کہا کہ درجنوں فوجی ہلاک ہوئے—فائل/فوٹو:رائٹرز

افغانستان کے جنوب مغربی صوبے فراہ میں ایک فوجی چیک پوسٹ پر طالبان کے حملے میں 7 اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ صوبائی کونسل کے رکن نے 30 فوجیوں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فراہ کی مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے ایک پوسٹ پر حملہ کیا جہاں 7 فوجی ہلاک ہوئے جبکہ افغانستان میں یکم مئی کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: نیٹو فورسز نے افغانستان سے انخلا کا آغاز کردیا

فراہ کے گورنر تاج محمد جاہد نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ طالبان نے فوجی پوسٹ تک رسائی کے لیے قریبی گھروں سے 400 میٹر سرنگ کھودی اور پوسٹ کو اڑا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور جنگجوؤں نے ایک جوان کو حراست میں بھی لیا ہے۔

عینی شاہدین نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس حملے میں ایلیٹ کمانڈو فورسز کے اہلکار سمیت فوج کے درجنوں اہلکار ہلاک ہوئے۔

صوبائی کونسل کے رکن خیر محمد نورزئی نے خدشہ ظاہر کیا کہ حملے میں تقریباً 30 فوجی ہلاک ہوئے اور ساتھ ہی بتایا کہ فوجی بیس اس وقت طالبان کے قبضے میں ہے۔

طالبان کے ترجمان کی جانب سے اس حوالے سے بیان سامنے نہیں آیا۔

مقامی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ صوبے کے دارالحکومت میں دھماکا ہوا جہاں 5 بچوں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے۔

فراہ پبلک ہیلتھ کے ڈائریکٹر عبدالجبار شائق کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں موجود تین زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

دوسری جانب کابل میں غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے دوران حملوں کے خدشے پر دارالحکومت کی سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: سرکاری کمپاؤنڈ میں مذہبی تقریب پر راکٹ حملہ، 16 بچے زخمی

امریکی کمانڈر نے یکم مئی کو خبردار کیا تھا کہ ڈیڈ لائن گزرنے کی صورت میں افغانستان میں موجود فوجیوں پر حملے ہوسکتے ہیں۔

افغان حکومت کا مؤقف ہے کہ جب سے امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے 11 ستمبر تک غیر ملکی فوجوں کے انخلا کا اعلان کیا ہے اس کے بعد طالبان نے افغان سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ کردیا ہے۔

جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکا کا انخلا 11 ستمبر کے حملوں کی بیسویں برسی، جس کی وجہ سے افغانستان میں امریکا نے فوجی مداخلت کی تھی، سے قبل مکمل ہوجائے گا۔

نیٹو کا تربیتی اور معاون مشن جس میں تقریبا 2 ہزار 500 امریکی فوجی شامل ہیں اور واشنگٹن کے فوجی اثاثوں پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، کے پاس اتحادی ممالک کے 36 ممبر ممالک اور شراکت دار ممالک کے اہلکار ہیں۔

اقوام متحدہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ افغانستان میں رواں برس کے ابتدائی تین ماہ کے دوران سرکاری فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں 1800 شہری ہلاک یا زخمی ہوگئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں