پشاور: بیرون ملک سے آئے 40 مسافر مثبت ٹیسٹ پر قرنطینہ مرکز منتقل

اپ ڈیٹ 21 مئ 2021
پشاور ایئرپورٹ پر مسافروں اور عملے میں جھگڑے کی اطلاع بھی آئی —فوٹو: اے ایف پی
پشاور ایئرپورٹ پر مسافروں اور عملے میں جھگڑے کی اطلاع بھی آئی —فوٹو: اے ایف پی

پشاور کے باچاخان ایئرپورٹ پر مختلف ممالک سے آئے ہوئے 40 مسافروں میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر انہیں قرنطینہ مرکز منتقل کردیا گیا۔

پشاور کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اشفاق خان کا کہنا تھا کہ قرنطینہ منتقل کیے گئے 40 مسافر مختلف ممالک سے پشاور پہنچے تھے اور نہیں ضلعی مرکز منتقل کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا: سول ایوی ایشن نے دبئی سے پشاور پرواز کا اجازت نامہ منسوخ کردیا

سرکاری عہدیداروں کا کہنا تھا کہ قرنطینہ مرکز میں مختلف ممالک سے آئے ہوئے تقریباً 100 مسافر موجود ہیں اورحکومت انہیں تمام سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

قبل ازیں رپورٹس آئی تھیں کہ ایئرپورٹ اسٹاف اورمسافروں کے درمیان جھگڑا ہوا اورمسافروں کا مؤقف تھا کہ ٹیسٹ کے رزلٹ مصدقہ نہیں ہیں۔

ایئرپورٹ صورت حال اس لیے بھی تشویش کا باعث بنی کہ اس سے پہلے رپورٹس آئی تھیں کہ مسافر جعلی پی سی آر ٹیسٹ کی بنیاد پر ملک میں داخل ہوتے رہے ہیں۔

رواں ہفتے کے آغاز میں سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے نجی ایئرلائن کو دبئی سے پشاور کے لیے پرواز کی اجازت دے تھی جس کے بعد اتوار کو 27 مسافروں کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

نجی ایئرلائن نے رواں ماہ دوسری مرتبہ کورونا سے متعلق حکومتی ایس او پیز کی خلاف ورزی کی ہے، اس سے قبل 10 مئی کو دبئی سے پشاور مثبت ٹیسٹ کے حامل 24 مسافروں کو لایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک کام کرنے، پڑھنے والے 18 سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے ویکسینیشن پالیسی کا اعلان

گزشتہ ہفتے سی اے اے نے گہری تشویش کا اظہار کیا تھا کہ خاص کر خلیجی ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں کے ٹیسٹ مثبت آرہے ہیں جبکہ ان کے پاس منفی پی سی آر رزلٹس ہوتے ہیں۔

سی اے اے نے اپنے نوٹی فکیشن میں کہا تھا کہ اس معاملے پر تفتیش کی گئی تھی اور یہ بات سامنے آئی تھی مسافر جعلی پی سی آئی رزلٹ کے ساتھ پاکستان آرہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ اس سے نہ صرف مسافروں کے ساتھ آنے والوں کی زندگی خطرے میں ہوتی ہے بلکہ قومی سطح پر کووڈ-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے مؤثر اقدامات کو بھی نظر انداز کیا جاتا ہے۔

سی اے اے نے پاکستان کے لیے پروازیں آپریٹ کرنے والی تمام ایئرلائنز کو ہدایت کی تھی کہ تمام مسافروں کے پاس حکومت کی تصدیق شدہ لیبارٹری کا منفی ٹیسٹ ہونا چاہیے اور مصدقہ کیو آر کوڈ کے بغیر کسی رزلٹ کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

یکم مئی کو سی اے اے نے پاکستان آنے والی پروازوں کے حوالے سے نئے پروٹوکولز جاری کیے تھے اور تمام بین الاقوامی پروازوں کو ہدایت کی تھی ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنایاجائے، جس میں تمام مسافر اور عملہ شامل ہے۔

مزید پڑھیں: ملک ریاض اور انکی اہلیہ کا دبئی سے واپسی پر کورونا ٹیسٹ کروانے سے انکار

سی اے اے نے کہا تھا کہ تمام مسافروں کوپاکستان میں ایئرپورٹ پر پہنچتے ہی ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ درکار ہوگی اور عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔

بیان میں کہا تھا کہ کووڈ-19 سے متعلق خطرات کو کم کرنے کے لیے مسافروں اور عملے کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں