پنجاب میں وینٹیلیٹرز کے استعمال کی شرح میں نمایاں کمی

اپ ڈیٹ 23 مئ 2021
ایک ماہ قبل وینیٹیلیٹرز کے استعمال کی شرح تقریباً 100 فیصد تک پہنچ گئی تھی—فائل فوٹو: ڈان
ایک ماہ قبل وینیٹیلیٹرز کے استعمال کی شرح تقریباً 100 فیصد تک پہنچ گئی تھی—فائل فوٹو: ڈان

لاہور اور پنجاب کے دیگر حصوں میں وینٹیلیٹرز کے زیر استعمال ہونے کی شرح 35 اور 33 فیصد تک کم ہوئی ہے جو تشویشناک مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں کچھ میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایک ماہ قبل وینیٹیلیٹرز کے استعمال کی شرح تقریباً 100 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

ماہرین صحت نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ ہسپتالوں پر مریضوں کے بوجھ بشمول جنہیں آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے ان کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور: 'باری کے بغیر ویکسینیشن‘ لگانے، دیگر بے ضابطگیوں پر 18 عہدیدار معطل

انہوں نے بتایا کہ بالخصوص تقریباً گزشتہ ہفتے سے آئیسولیشن کے وارڈز میں داخل ہونے والی مریضوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کورونا وائرس مریضوں کے لیے مختص ایک ہزار 19 وینٹیلیٹرز میں سے 372 زیر استعمال ہیں جبکہ دیگر خالی پڑے ہیں۔

یہی صورتحال ہسپتالوں کے انتہائی انحصاری یونٹس (ایچ ڈی یوز) میں ہے جہاں زیر استعمال بستروں کی شرح 30 فیصد کم ہوئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق ہسپتالوں کے ایچ ڈی یوز میں 4 ہزار 46 بستر مختص کیے گئے تھے جن میں سے ایک ہزار 211 زیر استعمال اور بقیہ خالی ہیں۔

مزید پڑھیں: پنجاب: عید کے موقع پر کووڈ ایس او پیز کی خلاف ورزی، ماہرین کا صورت حال پر اظہارِ تشویش

ہفتے کو جاری کردہ سرکاری ڈیٹا کے مطابق پنجاب میں وینٹیلیٹرز پر زیر علاج مزید 35 مریض دم توڑ گئے تھے جن میں سے 13 نے لاہور میں اپنی آخری سانسیں لیں۔

کووڈ 19 سے متعلق سرکاری ویب سائٹ کے مطابق پنجاب میں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 9 ہزار 768 تک پہنچ چکی ہے۔

علاوہ ازیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں مزید 914 افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی جبکہ 29 مریض دم توڑ گئے۔

نئے کیسز کے بعد پنجاب میں کووِڈ 19 کے مجموعی متاثرین کی تعداد 3 لاکھ 33 ہزار 971 تک پہنچ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 30 لاکھ افراد شناختی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے ویکسین سے محروم رہ سکتے ہیں

ماہرین صحت کا خیال ہے کہ پنجاب میں انفیکشن کی شرح 5 فیصد رہ گئی ہے جو نئے کیسز میں کمی کو ظاہر کرتا ہے تاہم انہوں نے ملتان اور جنوبی پنجاب کے دیگر شہروں میں صورتحال کو تشویشناک قرار دیا۔

ایک عہدیدار نے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ ملتان کے سرکاری ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں زیر استعمال بستروں کی شرح 70 فیصد ہوگئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں