نویں سے بارہویں جماعت کے امتحانات 10 جولائی کے بعد لینے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 02 جون 2021
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک بھر میں متفقہ طور پر 10 جولائی کے بعد بورڈ امتحانات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ صرف اختیاری مضامین کے امتحان دیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ تمام فیصلے بین الصوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں کیے گئے جو ایک فعال ادارہ بن کر ابھرا اور تمام فیصلے متفقہ طور پر کیے گئے کہ تعلیمی ادارے بند کب ہوں گے، کب کھلیں گے، امتحانات کا کیا ہو گا۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا

انہوں نے کہا کہ چاروں صوبوں اور وفاقی اکائیوں کے فیصلے متفقہ اور مشترکہ طور پر کیے گئے اور اسی لیے ہمارے لیے مشکل حالات میں صحیح فیصلے کرنا ممکن ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ سال امتحانات کے بغیر بچے پاس کرنے کا تجربہ کیا اور تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم نے پچھلے سال دسمبر میں ایک فیصلہ کیا جس پر ہم آج تک قائم ہیں اور وہ فیصلہ یہ ہے کہ امتحان کے بغیر کوئی گریڈ نہیں ملیں گے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ امتحان کے بغیر گریڈ نہ دینے کی کئی وجوہات ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سب سے شفاف ٹیسٹ بیرونی امتحانات کا ہے کیونکہ بصورت دیگر جانبدارانہ رویہ آجاتا ہے، کسی اسکول میں کوئی ٹیچر زیادہ کھل کر نمبر دیتا ہے اور کوئی نہیں دیتا لہٰذا ایک پیمانہ نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ لوگ انگلینڈ کی مثال دیتے ہیں لیکن ابھی خبر آئی ہے کہ والدین انگلینڈ میں عدالت میں مقدمہ کرنے لگے ہیں کیونکہ انہیں اسکول کی جانب سے دیے گئے گریڈ سے اعتراض ہے لیکن بیرونی امتحان پر لوگ اعتراض نہیں کرتے کیونکہ یہ ایک ایسا پیمانہ ہے جو سب کے لیے یکساں اور برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بورڈ امتحانات 15 جون کے بعد ہوں گے، شفقت محمود

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں اکثر طلبہ وہ ہیں جو امتحان سے پہلے آخری ڈیڑھ دو مہینے میں پڑھتے ہیں، ہم سب طالبعلم رہے ہیں تو سب کو پتا ہے کہ امتحان قریب آتے تھے تو پڑھائی شروع کی جاتی تھی، اس سے پہلے نہیں ہوتی۔

شفقت محمود نے کہا کہ امتحان نہ لینے کا مطلب یہ ہے کہ جو تھوڑی بہت پڑھائی ہونی بھی تھی، وہ بھی نہیں ہوتی، اس لیے ہم نے کہا کہ امتحان کا ہونا ضروری ہے کیونکہ اس سے پڑھائی کے نقصانات میں کچھ کمی آئے گی، ان وجوہات کی بنا پر فیصلہ کیا کہ اس سال امتحان ضرور لینے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کیمبرج کا امتحان آیا تو بیماری کی شدت میں ایکدم اضافہ ہوا لیکن ہم نے پھر بھی اے ٹو کا امتحان لیا اور اگلے چند دن میں وہ امتحان مکمل ہو جائے گا اور 25 سے 30 ہزار بچوں نے وہ امتحان دیا، جو بخیروعافیت ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ او لیول کے بچوں کے لیے کیمبرج نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ خصوصی امتحان 26 جولائی سے 6 اگست تک لیں گے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش میں 23مئی تک توسیع کا فیصلہ

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ آج تمام وزرائے تعلیم کے اجلاس میں ہم نے طلبہ کی اس بات کو تسلیم کیا کہ اسکول بند ہونے کی وجہ سے کورس ورک مکمل نہیں ہو سکا تو یہ طلبہ کی درست شکایت ہے جس کو ہم تسلیم کرتے ہیں کیونکہ اسکول کی بندش کے باعث یکسوئی سے پڑھائی نہیں ہو سکی۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو یاد ہوگا کہ ہم نے آج سے کئی ماہ پہلے یہ فیصلہ کیا تھا کہ سلیبس میں سے 40 فیصد کورس کو کم کردیا جائے اور وہ اس لیے کم کیا تھا تاکہ بچوں کو سلیبس مکمل کرنے میں مشکل پیش نہ آئے اور طلبہ کا یہ کہنا درست ہے کہ کورس ورک مکمل نہیں ہو سکا لہٰذا اس چیز اور بیماری کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے کچھ فیصلے کیے ہیں اور کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نویں اور دسویں کے اختیاری مضامین اور حساب کے امتحان لیے جائیں گے اور اس طرح نویں اور دسویں کا امتحان چار مضامین میں ہو گا، باقی مضامین میں نہیں ہو گا۔

شفقت محمود نے کہا کہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات صرف اختیاری مضامین کے لیے جائیں گے، یہ ہم نے اس لیے بھی سوچا کہ اگر کسی نے ڈاکٹر بننا ہے کہ تو اس نے بائیولوجی لی ہوئی ہے، کسی نے انجینئر بننا ہے تو فزکس اور باقی مضامین لیے ہوئے ہیں، تو طلبہ نے جس بھی شعبے میں جانا ہے وہ اس کا امتحان دے دیں اور باقی مضامین کا امتحان نہیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت تعلیم کا 20 جون کے بعد ملک بھر میں امتحانات کے انعقاد کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ پہلے پاکستان بھر کے بورڈز 24 جون سے امتحانات شروع کررہے تھے لیکن اب ہم نے ان سے کہا ہے کہ 10 جولائی کے بعد امتحانات شروع کیے جائیں جس سے بچوں کو تیاری کے لیے مزید دو تین ہفتے مل جائیں گے جبکہ ہم نے بورڈز کو پرچوں کے درمیان وقفہ رکھنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

وزیر تعلیم نے ان فیصلوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پڑھائی کے نقصان اور اسکول کی بندش کی وجہ سے بچے پڑھائی مکمل نہیں کر سکے اور اب ہمیں بیماری میں کمی کی بدولت موقع میسر آیا ہے کہ امتحان لے سکیں، اس لیے ہم جلد از جلد امتحان لینا چاہتے ہیں، کہیں ایسا نہ ہو کہ خدانخواستہ دوبارہ بیماری حملہ آور ہو جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں