پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے حکومت کے معاشی اقدامات کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 3 برسوں میں مہنگائی، بے روزگاری میں اضافہ ہوا اور کتنے کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار سے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جماعت کے ماہرین موجودہ حکومت کی جانب سے ماضی میں پیش کیے گئے بجٹ اور منی بجٹ پر مختلف شعبوں کے حوالے سے جائزہ پیش کریں گے۔

مزید پڑھیں: کوشش کریں گے عوام مخالف بجٹ پاس نہ ہو، مفتاح اسمٰعیل

ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کے 3 برسوں میں مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، ان 3 برسوں میں کتنے کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان تین برسوں میں ایک عام خاندان کے لیے زندگی کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑنا محال ہوچکا ہے، ان حالات میں جو بجٹ پیش کیا جارہا ہے اور اسے پہلے انہوں نے جو اعداد وشمار بتائے ہیں، اس پر ایک بڑا سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ان اعداد و شمار کی تائید نہیں کر رہا مگر حکومت کے مؤقف پر بحث پہلے ہی چل پڑی کہ یہ اعداد و شمار جعلی ہیں، ماضی ان کی اس طرح کی روش کی گواہ ہے۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے سال اور اس سے پچھلے سال بھی حکومت نے کبھی کہا کہ 3.3 جی ڈی پی ہے اور پھر فوری طور پر کہا کہ اس کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور اس سے کم اعداد وشمار آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں دوسری مرتبہ ہماری جی ڈی پی منفی پر چلی گئی، یہ بدترین کارکردگی اور بڑی ناکامیاں ہیں، جس کا آج پوری قوم کو سامنا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے پری بجٹ سیمینار میں حقائق بتائے جائیں گے اور ہماری جماعت پارلیمان میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر اپنا مؤقف پیش کرے گی اور بتائے گی کہ کس طرح حکومت جعل سازی اور غلط اعداد وشمار کی بنا پر ایک تصویر پیش کرنے کی بھونڈی حرکت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کے 10 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ 77 کروڑ 30 لاکھ ڈالر سرپلس رہا

شہباز شریف نے کہا کہ اس حکومت کی کارکردگی کی وجہ سے سنگین حالات پیدا ہوئے ہیں، کاش یہ حالات نہ ہوتے اور یہ اچھا کام کرتے تو ہم دل کھول کر اس کی تحسین کرتے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہر شعبہ پکار پکار کر یہ کہہ رہا ہے، عام آدمی، غریب آدمی، یتیم اور بیوہ عورتیں کہہ رہی ہیں کہ ہمیں مفت ادویات اور کینسر کا مفت علاج دوبارہ فراہم کیا جائے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ میڈیا کی آزادی کو صلب کرنے کے لیے جو آرڈیننس لایا جا رہا ہے، ہم اس کی بطور جماعت، بطور ایک فرد اور معاشرے کے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین برسوں میں انہوں نے پہلے میڈیا کی جو آزادی صلب کی ہے اور اگر یہ آرڈیننس آیا تو ہمیں اس کی بھرپور مذمت کرنی ہوگی اور اس کا راستہ روکنا ہوگا۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے پری بجٹ سیمینار سے سابق وزرائے خزانہ اسحٰق ڈار نے ویڈیو لنک پر، مفتاح اسمٰعیل، عائشہ غوث بخش پاشا، سابق گورنر سندھ محمد زبیر، سابق وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ماہرین نے موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی پر تنقید کی اور تفصیلی جائزہ پیش کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں