کنیریا کی تاحیات پابندی کیخلاف ایک اور اپیل

کراچی: اسپاٹ فکسنگ کیس میں تاحیات پابندی کا شکار پاکستانی لیگ اسپنر دانش کنیریا نے بدھ کو اپنی پابندی کیخلاف ایک اور اپیل کر دی ہے اور اس تنازع سے خود کو کلیئر کرانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
کینیریا پر 2009 میں ایسیکس کاؤنٹی کے ساتھی کھلاڑی میرون ویسٹ فیلڈ پر اسپاٹ فکسنگ کیلئے دباؤ ڈالنے پر انگلش کرکٹ بورڈ نے گزشتہ سال جون میں پابندی عائد کر دی تھی تاہم پاکستانی اسپنر اس بات کی مستقل تردید کرتے رہے ہیں۔
بعدازاں گزشتہ ماہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ڈسپلنری پینل نے پابندی کیخلاف ان کی اپیل بھی مسترد کر دی تھی۔
بتیس سالہ کرکٹر پر ویسٹ فیلڈ نے الزام عائد کیا تھا کہ کنیریا نے ان پر ایک بک میکر سے ناقص کارکردگی کے بدلے 6,000 پونڈ لینے پر دباؤ ڈالا تھا۔
کنیریا نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے انگلینڈ میں موجود اپنے وکیل کے توسط سے کمرشل کورٹ میں ایک اپیل فائل کی ہے اور جب تک میں بے قصور ثابت نہیں ہو جاتا، اس وقت تک پابندی کیخلاف میری جنگ جاری رہے گی۔
اس پابندی کے باعث کنیریا دنیا بھر میں عالمی یا ڈومیسٹک سطح پر کسی بھی طرز کی کرکٹ نہیں کھیل سکتے کیونکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے قوانین کی رو سے کسی بھی ملک کی جانب سے لگائی گئی پابندی کو تمام رکن ممالک ماننے کے پابند ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور 1994 میں اپنی ٹیم کے ساتھی کھلاڑیوں کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف کرنے والے راشد لطیف نے اس معاملے میں آزادانہ انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں ہائی کورٹ یا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے آزادانہ انکوائری ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ اس مقدمے کے دوسرے ملزم ویسٹ فیلڈ پر پانچ سالہ پابندی عائد کر دی گئی تھی جبکہ 2012 میں برطانوی عدالت نے انہیں چار ماہ کیلیے جیل بھی بھیج دیا تھا۔