پاکستان کی 10 مصنوعات بین الاقوامی تجارتی اداروں میں رجسٹرڈ کرانے کی منظوری

اپ ڈیٹ 06 جون 2021
'میڈ اِن پاکستان' مصنوعات کو بین الاقوامی مارکیٹ میں تقویت مل سکے گی۔ 
---فوٹو: ڈان نیوز
'میڈ اِن پاکستان' مصنوعات کو بین الاقوامی مارکیٹ میں تقویت مل سکے گی۔ ---فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وزارت تجارت نے 10 پاکستانی مصنوعات کو جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) میں رجسٹرڈ کرانے کی منظوری دے دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جی آئی سے رجسٹریشن کے لیے آم کی قسموں، چونسا اور سندری، کینو، ہنزہ روبی، سوات زمرد، کشمیری ٹورملین، اسکردو پکھراج اور ایکوامارائن، پیریڈوٹ اسٹون اور وادی پیریڈوٹ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کھیوڑہ نمک بین الاقوامی تجارتی اداروں میں رجسٹرڈ کرانے کی تیاری مکمل

جی آئی سے رجسٹریشن کے بعد پاکستانی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں تجارت کے لیے پیش کی جا سکیں گی جس سے قومی اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

'میڈ اِن پاکستان' مصنوعات کو بین الاقوامی مارکیٹ میں تقویت مل سکے گی۔

جی آئی قانون کے تحت ہنزہ کی خوبانی، چارسدہ کی (پشاوری) چپل، ملتانی حلوا، ہالہ کے اجرک، قصوری میتھی، دیر چھریوں، سوات کے جنگلی مشروم، نیلی راوی بھینس، چمن کے انگور، ڈیرہ اسمٰعیل خان کی کھجور، تربت اور خیرپور اور پشمینہ شال کو تحفظ ملے گا۔

جی آئی کے کسی مجاز صارف کی رجسٹریشن کی مدت رجسٹریشن کے لیے درخواست داخل کرنے کی تاریخ سے 10 برس کے لیے ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کھیوڑا کے نمک سے بنے انتہائی خوبصورت نمائشی ماڈلز

جی آئی کے استعمال پر یہ خصوصی حق مزید 10 سال کے لیے قابل توسیع ہوگا۔

جی آئی ایک دانشورانہ ملکیت کا حق ہے جو کسی شخص کو ایک مخصوص مدت کے لیے تفویض ہوتی ہے۔

عالمی تجارتی تنظیم کے رکن ممالک کو ’تجارت سے متعلقہ املاک کے حقوق سے متعلق املاک کے معاہدے‘ کے آرٹیکل 22-24 کے تحت جی آئی کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان عالمی سطح پر نمک کی تجارت میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے قریب ہے کیونکہ مقامی پہاڑی نمک 'کھیوڑہ' بین الاقوامی تجارتی اداروں میں رجسٹرڈ ہونے والا ہے۔

مزید پڑھیں: کھیوڑا کے نمک سے تیار کردہ نمائشی ماڈلز دنیا بھر میں مقبول

اس اقدام کے بعد بھارتی تاجر پاکستانی پہاڑی نمک کھیوڑہ کو 'ہمالیہ پنک سالٹ' کہہ کر فروخت نہیں کرسکیں گے۔

پی ایم ڈی سی نے انٹیلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن آف پاکستان (آئی پی او-پاکستان) کے زیر انتظام اور کنٹرول جی آئی سے رجسٹرڈ ہونے کے لیے تمام قانونی تقاضوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں