عراق: امریکی فوجی بیس کے قریب ڈرونز تباہ کیے جانے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 07 جون 2021
رواں سال کے آغاز سے اب تک عراق میں امریکی مفادات کے خلاف 39 حملے ہوچکے ہیں---فائل فوٹو: رائٹرز
رواں سال کے آغاز سے اب تک عراق میں امریکی مفادات کے خلاف 39 حملے ہوچکے ہیں---فائل فوٹو: رائٹرز

عراقی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی فوجیوں کے زیر استعمال بیس کے قریب 2 ڈرونز کو تباہ کردیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عراق کے مغربی صحرا میں واقع الاسد بیس کے قریب ڈرون کو امریکی ملٹری سی-آر اے ایم دفاعی نظام کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

مزیدپڑھیں: عراق: امریکا اور اتحادی فوجیوں کے بیس پر راکٹ حملے

عراق میں امریکا کے زیر قیادت فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل وین ماروٹو نے کہا کہ کئی گھنٹے قبل بغداد ایئر پورٹ پر راکٹ سے حملہ کیا گیا لیکن کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ عراق میں امریکا کے زیر قیادت اتحادی فوجیں موجود ہیں جو عراقی فوج کو عسکریت پسند داعش سے لڑنے میں مدد دے رہی ہیں۔

عراق میں اس وقت ڈھائی ہزار امریکی فوجی موجود ہیں اس طرح اتحادی فوجیوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 500 ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: راکٹ حملے میں امریکی اتحادی افواج کے 3 اہلکار ہلاک

امریکا کی جانب ایران پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ اس کے عراقی دھڑے تنصیبات کو نشانہ بنا تے ہیں۔

مغربی میڈیا کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اب تک عراق میں امریکی مفادات کے خلاف 39 حملے ہوچکے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل دسمبر 2019 میں عراقی بیس پر حملے میں امریکی کنٹریکٹر ہلاک ہوگیا تھا۔

اس حملے کے بعد امریکا نے حزب اللہ کے خلاف فضائی حملے کیے تھے جس کی وجہ سے بغداد میں امریکی سفارتخانے پر احتجاج سامنے آیا تھا۔

بعد ازاں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگیا تھا، ایران نے رد عمل میں عراق میں امریکی فورسز پر میزائل حملے کیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں