بناتاتی (پھلوں اور سبزیاں) اور مچھلی پر مشتمل غذاؤں کا استعمال کووڈ 19 کا شکار ہونے پر اس کی شدت کو بڑھانے سے روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

یہ بات 6 ممالک میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جس کے نتائج طبی جریدے جرنل بی یام جے نیوٹریشن اینڈ ہیلتھ میں شائع ہوئے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا سے کووڈ 19 کی سنگین شدت کا خطرہ 73 فیصد جبکہ مچھلی سے لطف اندوز ہونے سے یہ خطرہ 59 فیصد تک گھٹ سکتا ہے۔

اس سے قبل بھی متعدد تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا تھا کہ غا ممکنہ طور پر کووڈ 19 کی علامات کی شدت اور دورانیے میں کردار ادا کرسکتی ہے، مگر اس حوالے سے شواہد زیادہ ٹھوس نہیں تھے۔

اس کی جانچ پڑتال کے لیے اس نئی تحقیق میں محققین نے 3 ہار کے قریب ڈاکٹروں اور نرسوں سے فرانس، جرمنی، اٹلی، اسپین، برطانیہ اور امریکا میں سروے کیا۔

یہ سب سروے ہیلتھ کیئر گلوبس نیٹ ورک کاا حصہ تھے اور محققین نے نیٹ ورک کو استعمال کرکے ڈاکٹروں میں کووڈ 19 کے خطرے کو شناخت کیا۔

یہ سروے جولائی اور ستمبر 2020 میں ہوا اور رضاکاروں سے غذائی رجحانات سے 47 سوالات پر مشتمل سوالات کی مدد سے جانا گیا۔

سروے میں ان کے پس منظر، طبی تاریخ، ادویات کے استعمال اور طرز زندگی کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی گئیں۔

568 افراد نے بتایا کہ ان میں کووڈ 19 کی علامات یا بغیر علامات والی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی، 2316 میں اس بیماری سے محفوظ رہے تھے۔

568 میں سے 138 نے بتایا کہ ان میں بیماری کی شدت معتدل سے سنگین رہی جبکہ باقی افراد کو معمولی بیماری کا سامنا ہوا تھا۔

مختلف عناصر کو مدنظر رکھنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ جن افراد کی غذا میں پھلوں، سبزیوں، گریوں اور مچھلی کا زیادہ استعمال ہوتا تھا ان میں کووڈ 19 کی متعدل سے سنگین شدت کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں بالترتیب 73 اور 59 فیصد تک کم ہوا۔

اسی طرح کم کاربوہائیڈریٹس اور زیادہ پروٹین استعمال کرنے والے افراد میں یہ خطرہ لگ بھگ 4 گنا کم دریافت ہوا۔

جسمانی وزن اور پہلے سے طبی امراض کو مدنظر رکھنے کے بعد بھی یہ خطرہ کم دریافت ہوا۔

تاہم کسی بھی غذا سے کووڈ 19 سے تحفظ کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔

یہ ایک مشاہداتی تحقیق تھی جس میں وجہ کا تعین نہیں کیا گیا بلکہ تعلق ظاہر کیا گیا جبکہ اس میں انفرادی رائے پر انحصار کیا گیا اور باقاعدہ جانچ پڑتال نہیں کی گئی۔

تاہم محققین کا کہنا تھا کہ پھلوں، سبزیوں، گریوں اور مچھلی پر مشتمل خوراک غذائی اجزا جیسے پولی فینولز اور کیروٹینز، پروٹینز اور منرلز سے بھرپور ہوتی ہے جو صحت مند مدافعتی نظام کے لیے اہم اجزا ہیں۔

اسی طرح مچھلی وٹامن ڈی اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی ورم کش خصوصیات کی حامل ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ غذائی اجزا سے بھرپور غذاؤں کا استمال کووڈ 19 کا شکار ہونے پر بھی سنگین شدت سے تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے زیادہ تفصیلی تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ غذا، غذائی خصوصیات اور کووڈ 19 کے نتائج کے درمیان تعلق کی مکمل جانچ پڑتال ہوسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں