اقوام متحدہ کا امریکا سے ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے پر زور

30 جون 2021
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدہ منسوخ کرکے ایران پر سخت اقتصادیاں پابندیاں عائد کردی تھیں—تصویر: راٹرز
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدہ منسوخ کرکے ایران پر سخت اقتصادیاں پابندیاں عائد کردی تھیں—تصویر: راٹرز

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکی صدر جوبائیڈن سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت تہران پر تمام عائد پابندیاں ختم کرے یا ان میں نرمی کرے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو دی جانے والی ایک رپورٹ میں انہوں نے امریکا سے 'ایران کے ساتھ تیل کی تجارت کی چھوٹ میں توسیع اور جوہری عدم پھیلاؤ کے منصوبوں کی مکمل تجدید کرنے کی تاکید کی ہے'۔

مزید پڑھیں: امریکا جوہری معاہدے کی بحالی کیلئے ایران کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار

سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے جوہری معاہدے سے متعلق بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ایران نے دھمکی دی ہے کہ اگر عائد پابندیاں ختم نہیں کی گئیں تو جوہری پروگرام سے متعلق اہم معلومات اور جوہری نگراں ادارے آئی اے ای اے کو پلانٹ کے اندر کی تصاویر نہیں دی جائیں گی۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدہ منسوخ کرکے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے بعد ایران نے 2019 میں جوہری معاہدے کی چند شقوں کے خلاف ورزی کی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے واشنگٹن سے معاہدے کے تحت پابندیاں ہٹانے یا ان میں چھوٹ کی اپیل کی ہے۔

علاوہ ازیں انتونیو گوتریس نے ایران سے بھی معاہدے پر مکمل طور پر علمدرآمد کی اپیل کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جوہری معاہدہ توڑنے پر امریکا سے جواب طلب کیا جائے، ایران کا اقوام متحدہ سے مطالبہ

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس معاہدے کی مکمل بحالی اس بات کا یقین کرنے کا بہترین طریقہ ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام خصوصی طور پر پرامن رہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں ایران کے ساتھ کیے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر مزید معاشی پابندیاں عائد کردی تھیں جبکہ معاہدے کے دیگر عالمی فریقین برطانیہ، جرمنی، فرانس، روس اور چین نے ایران سے معاہدہ جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران نے جوہری ہتھیار لے جانے والے میزائل تیار کرلیے ہیں اگر معاہدے کو جاری رکھا تو جوہری ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوجائے گی اور ایک ایسی ریاست کو جوہری ہتھیار کی اجازت نہیں دی جاسکتی جو امریکا کی بربادی کے نعرے لگاتی ہو۔

ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے والے دیگر ممالک کو بھی خبردار کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ایران کی کسی قسم کی مدد کرنے والے ممالک کو بھی پابندیوں کا سامنا ہوگا۔

مزیدپڑھیں: ویانا اجلاس جوہری معاہدہ بچانے کا آخری موقع ہے، ایران

ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے متعدد اداروں اور شخصیات پر پابندی کے علاوہ معاشی میدان میں سخت پالیسی اپنائی تھی اور ایران پر معاشی پابندیاں عائد کردی تھیں جبکہ دیگر ممالک کو بھی ایران سے تجارت ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں