لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان کے عہدے کی میعاد مکمل

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2021
چیف جسٹس قاسم خان کو گلدستہ پیش کیا گیا—فوٹو: رانا بلال
چیف جسٹس قاسم خان کو گلدستہ پیش کیا گیا—فوٹو: رانا بلال

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان اپنے عہدے سے ریٹائر ہو گئے اور ان کی سربراہی میں عدالت عالیہ میں ایک سال سے زائد عرصے میں متعدد مشہور مقدمات سمیت ایک لاکھ 45 ہزار 53 مقدمات کے فیصلے کیے گئے۔

لاہور ہائی کورٹ کے نامزد چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے جسٹس محمد قاسم خان کو گلدستہ دے کر رخصت کیا جبکہ نامزد چیف جسٹس اپنے عہدے کا حلف کل گورنر ہاؤس میں گورنر پنجاب چودھری سرور سے لیں گے۔

مزید پڑھیں: جسٹس محمد قاسم خان کو لاہور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کردیا گیا

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد قاسم خان کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ان کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس اور روایتی الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

فل کورٹ ریفرنس میں نامزد سینئر ترین جج جسٹس ملک شہزاد احمد، جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس علی باقر نجفی سمیت لاہور ہائی کورٹ کے دیگر جج صاحبان شریک ہوئے، اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشنز کے عہدیدار، پاکستان و پنجاب بار کونسلز کے ممبران، لا افسران اور سینئر وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی۔

فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس محمد قاسم خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بطور چیف جسٹس عہدے کا حلف لیا تو ملک میں کورونا وبا کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا تھا اور پوری دنیا میں لاک ڈاﺅن کے حالات تھے اور تمام شعبہ ہائے زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم نے واضح پالیسی کی بدولت صوبے کی تمام عدالتوں میں انصاف کی فراہمی کو جاری رکھا اور کسی بھی عدالت کو بند نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ساتھی ججوں اور انتظامی کمیٹی کے ممبران کی مشاورت سے لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدالتوں کو فعال رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور اعلیٰ وضلعی عدالتوں میں ضروری نوعیت کے مقدمات کی سماعت مستقل بنیادوں پر جاری رہی، جس کی بدولت وبائی دور میں لاہور ہائی کورٹ اور پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں خاطر خواہ مقدمات کے فیصلے کیے گئے۔

خیال رہے کہ ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس قاسم خان 19 فروری 2010 کو لاہور ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا اور بعدازاں 19 مارچ 2020 کو لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بن گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک چھوڑ کر چلے جائیں اگر ایسی باتیں کرنی ہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائی کورٹ میں 19 مارچ 2020 سے 31 مئی 2021 تک مجموعی طور پر ایک لاکھ45 ہزار53 مقدمات کے فیصلے ہوئے۔

لاہور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ پر 81 ہزار540 مقدمات کے فیصلے کیے گئے، ملتان بینچ میں 2 ہزار538، بہاولپور بینچ میں 20 ہزار670 اور راولپنڈی بینچ میں 10 ہزار305 مقدمات کے فیصلے کیے گئے۔

اسی طرح پنجاب بھر کی ضلعی عدلیہ میں یکم مارچ 2020 سے 19 جون 2021 کے دوران، سول عدالتوں میں فیصلہ شدہ مقدمات کی تعداد 18 لاکھ 97 ہزار456 رہی جبکہ سیشن عدالتوں میں 8 لاکھ88 ہزار592 مقدمات کے فیصلے کیے گئے۔

اس طرح صوبے کی ضلعی عدالتوں میں متذکرہ بالا عرصے کے دوران فیصلہ شدہ مقدمات کی مجموعی تعداد 27 لاکھ86 ہزار48 تک جا پہنچی۔

چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ کووڈ-19 کی وجہ سے اکثر تر جونیئر وکلا کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن ہم نے حکومت پنجاب سے تمام بار کونسلوں کے لیے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ضلعی عدالتوں کے ریکارڈ رومز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے خود کار سافٹ ویئر سسٹم تیار کروایاگیا، جس کے تحت ریکارڈ رومز کو کمپیوٹرائزڈ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سائلین اور وکلا کی سہولت کے لیے پورے پنجاب میں عوامی سہولت مراکز قائم کیے گئے جہاں ایف آئی آر کی مصدقہ نقول، میڈیکو لیگل رپورٹس اور پوسٹ مارٹم رپورٹس فراہم کی جارہی ہیں۔

مزید پڑھیں: لگتا ہے کہ فوج 'سب سے بڑا قبضہ مافیا' بن گئی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

چیف جسٹس محمد قاسم خان کا کہنا تھا کہ کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کے لیے کمرشل کورٹس کا قیام وقت کا اہم تقاضا تھا اور اس مقصد کے حصول کے لیے لاہور میں پاکستان کی پہلی کمرشل عدالت قائم کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ویژن تھا کہ دور دراز علاقوں کے لوگوں کو ان کی دہلیز پر انصاف مہیا کیا جائے، کم از کم ڈویژن کی سطح پر ڈرگ کورٹس کے قیام کی سفارش کی اور اس سلسلے میں ڈیرہ غازی خان، ساہیوال اور سرگودھا میں ڈرگ کورٹس فعال ہو چکی ہیں، اسی طرح لاہور میں بھی کام کے ورک لوڈ کے پیش نظر مزید ایک ڈرگ کورٹ کے قیام کی سفارش کی گئی ہے۔ حکومت کو مزید ہدایت کی ہے کہ ملتان اور راولپنڈی میں بینکنگ جرائم کی اسپیشل کورٹ، سروس ٹریبونل اور ماحولیاتی ٹریبونل بھی قائم کیے جائیں۔

چیف جسٹس محمد قاسم خان کا کہنا تھا کہ نامزد چیف جسٹس محمد امیر بھٹی ایک قابل اور مثالی شخصیت ہیں اور امید کا اظہار کیا کہ وہ اپنی بھرپور قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت اس عدالت عالیہ کے وقار میں مزید اضافے کا باعث بنیں گے اور صوبے کی عوام کی امیدوں کو پورا کریں گے۔

بعدا زاں چیف جسٹس محمد قاسم خان کے اعزاز میں روایتی الوداعی تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا جہاں نامزد چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے چیف جسٹس محمد قاسم خان کو گلدستہ دے کر رخصت کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں