وزیر اعظم نے کابینہ اراکین کا پروٹوکول محدود کرنے کا حکم دے دیا

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2021
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم خان وزرائے اعلیٰ اور گورنرز کی بھاری سیکیورٹی پروٹوکول کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم خان وزرائے اعلیٰ اور گورنرز کی بھاری سیکیورٹی پروٹوکول کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اراکین اور وی آئی پیز کو دیے گئے غیر معمولی پروٹوکول کا سخت نوٹس لیتے ہوئے عوام کو تکلیف سے بچانے کے لیے اس پر قدغن لگانے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم آفس (پی ایم او) کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ وزرا اور دیگر وی آئی پیز کے سیکیورٹی عملے کو کم کرکے دو اہلکار پر مشتمل کیا جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کی سیکیورٹی سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیر اعظم نے پروٹوکول محدود کرنے کا حکم دیا۔

اس ضمن میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ وزیر اعظم نے نوٹس کیوں لیا؟

مزید پڑھیں: نجی تقریبات کیلئے سیکیورٹی اور پروٹوکول استعمال نہیں کروں گا، وزیر اعظم

وفاقی وزیر کا خیال تھا کہ وفاقی وزرا کا پروٹوکول اور سیکیورٹی پہلے ہی بہت کم ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزرائے اعلیٰ اور گورنرز کے بھاری سیکیورٹی پروٹوکول کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے ایک مرتبہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے سیکیورٹی پروٹوکول پر بھی سوال اٹھائے تھے جب وہ پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور ان کا استقبال کیا گیا۔

وزیر اعطم آفس کے ایک سینیئر عہدیدار نے بتایا کہ عمران خان عام طور پر وفاقی کابینہ کے اجلاس کے آغاز سے چند منٹ پہلے بات کرتے تھے اور منگل کو آخری اجلاس میں انہوں نے وی آئی پیز کے پروٹوکول اور سیکیورٹی وفاقی وزرا تک بڑھانے کے معاملے پر بھی بات کی۔

انہوں نے وزیر اعظم کے حوالے سے کہا کہ وزرا کی سلامتی اور ان کے پروٹوکول کو کم کرنے اور از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے گزشتہ منگل کو یہ بھی اعلان کیا تھا کہ وہ ٹیکس دہندگان کے پیسے اور عوام کو تکلیف سے بچانے کے لیے ’پروٹوکول اور سیکیورٹی کے ساتھ کسی نجی تقریب میں نہیں جائیں گے‘۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا 'بغیر پروٹوکول' اسلام آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا تھا کہ وہ حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے وزرا، گورنرز اور وزرائے اعلیٰ کو فراہم پروٹوکول اور سیکیورٹی کا بھی جائزہ لے رہے ہیں اور فیصلہ کریں گے کہ ہم اخراجات کو کم سے کم اور عوامی تکلیف کو کس طرح ختم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ آئندہ ہفتے اس سلسلے میں ایک جامع پالیسی لے کر آئے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہم لوگوں کو مغلوب کرنے کے لیے نوآبادیاتی میراث کو ختم کردیں گے۔

خیال رہے کہ اقتدار میں آنے سے پہلے عمران خان نے سیکیورٹی پروٹوکول کی مخالفت کی تھی اور وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد کفایت شعاری کو اپنانے اور سادہ طرز زندگی کی رہنمائی کے لیے ایک مہم کا آغاز کیا تھا۔

بلین ٹری سونامی

وزیر اعظم عمران خان نے ملک کی آنے والی نسلوں کے لیے ایک صاف ستھرا اور سرسبز پاکستان‘ چھوڑنے کا ایک بار پھر پختہ عزم ظاہر کیا۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سوات کے شہر مٹہ کی ایک ویڈیو کلپ شائع کی جس میں کہا گیا کہ بلین ٹری سونامی مہم کی وجہ سے اس علاقے کی بنجر پہاڑیاں سبز رنگ میں ڈھل چکی ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ’سوات میں مٹہ - بنجر پہاڑی سبز رنگ کی ہو رہی ہے، خیبر پختونخوا میں ہماری بلین ٹری سونامی مہم کے ناقابل یقین نتائج، انشااللہ ہم آئندہ نسلوں کے لیے ایک صاف ستھرا اور سرسبز پاکستان چھوڑیں گے‘۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا بغیر پروٹوکول اسلام آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ

ایرا اتھارٹی کو ہدایت

وزیر اعظم عمران خان نے زلزلہ تعمیر نو اور بحالی اتھارٹی (ایرا) کو ہدایت کی تھی کہ لوگوں کی سہولت کے لیے زیر تکمیل منصوبوں کو فوری مکمل کیا جائے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اتھارٹی کے جاری منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ 2006 میں اپنے قیام کے بعد سے ہی ایرا نے اپنے 14 ہزار 704 ترقیاتی منصوبوں میں سے 75 فیصد منصوبے مکمل کر لیے ہیں، جبکہ 14 فیصد تکمیل کے مرحلے میں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں