کراچی: ملزم نے 6 سالہ بچی کے ریپ اور قتل کا اعتراف کر لیا، پولیس

اپ ڈیٹ 02 اگست 2021
کورنگی میں 28 جولائی کو 6 سالہ بچی کی لاش کچرہ کنڈی سے ملی تھی—فائل/فوٹو: اے ایف پی
کورنگی میں 28 جولائی کو 6 سالہ بچی کی لاش کچرہ کنڈی سے ملی تھی—فائل/فوٹو: اے ایف پی

کراچی کے علاقے کورنگی میں 6 سالہ بچی کے ریپ کے بعد قتل کے زیر حراست ملزم نے اعتراف جرم کرلیا اور ڈی این اے ٹیسٹ کے نتائج بھی مثبت آگئے ہیں۔

ڈی آئی جی ایسٹ ثاقب اسمعیل میمن نے پولیس کی تفتیش مکمل ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش کے پہلے مرحلے میں ملزم کی گرفتاری کے لیے علاقے کی جیو فینسنگ کی گئی۔

مزید پڑھیں: کراچی: کچرا کنڈی سے ریپ کے بعد قتل کی گئی بچی کی لاش برآمد

انہوں نے کہا کہ اسی علاقے میں رہائش پذیر ایک مشتبہ شخص سے تفتیش کی گئی اور فرانزک ٹیسٹ کے لیے ان کے نمونے جامعہ کراچی کی لیبارٹری بھیج دیے گئے جہاں ‘بچی سے حاصل کیے گئے ڈی این کے نمونے اور ملزم کے نمونے میچ کر گئے’۔

ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ مشتبہ شخص نے اپنے جرم اعتراف بھی کرلیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) سندھ نے تفتیشی ٹیم کی تعریف کی اور ان کے لیے انعام کا بھی اعلان کردیا ہے’۔

قبل ازیں ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے ٹوئٹر پر ملزم نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرلیا ہے۔

ملزم کے نمونے 31 جولائی کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے جامعہ کراچی کی لیبارٹی بھیج دیے گئے تھے تاکہ جائے وقوع سے حاصل کیے گئے شواہد سے میچ کیے جائیں۔

ڈی آئی جی ثاقب میمن نے اسی روز ایک بیان میں کہا تھا کہ ملزم تفتیش کے دوران اپنا بیان مسلسل تبدیل کر رہا ہے، مشتبہ شخص منشیات کا عادی ہے اور مقتولہ کو جانتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ گواہوں، اہل خانہ اور ہمسائیوں کی مدد سے وسیع بنیاد پر تفتیش جاری ہے، ٹینیکل ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور کیس کی تفتیش کے لیے ایک ٹیم الگ سے تشکیل دی گئی ہے۔

کیس کا پس منظر

کراچی کے علاقے کورنگی میں 28 جولائی کو غوث پاک کالونی کی کچراکنڈی سے 6 سالہ بچی کی لاش ملی تھی جو رات کو اپنے گھر کے سامنے سے لاپتا ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: ریپ کے بعد قتل ہونے والی بچی کا مقدمہ درج، دہشت گردی کی دفعات شامل

بعد ازاں پولیس نے مذکورہ واقعے کا مقدمہ درج کیا تھا اور ایس پی لانڈھی شاہنواز چاچڑ نے کہا تھا کہ زمان ٹاؤن پولیس نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کردی ہے، جس میں نامعلوم ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 اور اغوا، ریپ اور قتل سے متعلق دفعات شامل کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی رینک کے افسر کو کیس کی تفتیش سونپ دی گئی ہے۔

واقعے سے متعلق درج مقدمے کے مطابق بچی کے والد نے بتایا تھا کہ وہ ایک نجی کمپنی میں کام کرتے ہیں اور کورنگی کے جی ایریا میں گزشتہ 11 سال سے اپنے چار بچوں کے ساتھ کرایے کے مکان میں رہائش پذیر ہیں۔

شکایت کنندہ نے کہا تھا کہ 27 جولائی کو تقریباً رات کو سوا دس بجے علاقے میں بجلی گئی تھی اور وہ اپنی تین بچیوں کے ساتھ گھر سے باہر بیٹھے تھے اور کچھ دیر کے بعددو بیٹیوں کے ساتھ گھر واپس گیا جبکہ تیسری 6 سالہ بچی باہر دیگر بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ تقریباً 10:45 بجے ان کی بڑی بیٹی نے بتایا کہ 6 سالہ بچی گھر واپس نہیں آئی، جس کے بعد وہ فوری طور پر باہر گئے اور تلاش شروع کی لیکن ناکامی ہوئی اور ہمسایے بھی مدد نہیں کرپائے۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ اگلے روز (28 جولائی) کو صبح تقریباً 5:45 بجے معلوم ہوا کہ ان کی بچی کی لاش جی ایریا مارکیٹ میں اسکول کی دیوار کے قریب کچرا کنڈی سے ملی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنے ہمسائیوں کے ہمراہ مذکورہ مقام پر گئے اور بچی کی لاش اٹھائی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں