داسو منصوبے پر کام کی بحالی کیلئے واپڈا کا چینی سفیر سے رابطہ

اپ ڈیٹ 05 اگست 2021
4320 میگاواٹ کے داسو پاورمنصوبے پر سیکیورٹی کے لیے فوج تعینات کردی گئی— فوٹو: ڈان
4320 میگاواٹ کے داسو پاورمنصوبے پر سیکیورٹی کے لیے فوج تعینات کردی گئی— فوٹو: ڈان

واٹراینڈ پاورسپلائی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے داسو ہائیڈو پاور پروجیکٹ پر کام بحال کرنے اور گزوہبا گروپ کمپنی کو قائل کرنے کے لیے چینی سفیر کو شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کےمطابق خیبرپختونخوا (کےپی) کے ضلع اپرکوہستان میں زیر تعمیر4 ہزار 3 سو20 میگاواٹ کا منصوبہ 14 جولائی کو بس دھماکے کی وجہ سے روک دیا گیا تھا جہاں 9 چینی ملازمین سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

چینی کمپنی سے مذاکرات کرنے والی واپڈا کی ٹیم کے ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ چینی سفیر نونگ رونگ اگلے ہفتے ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پُرامید ہیں کہ داسو ڈیم پر 14اگست کو دوبارہ کام شروع کردیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: داسو بس حملے میں ملوث ہونے کا شبہ، 2 ملزمان گرفتار

حکام کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے داسو ڈیم اور دیامر بھاشا ڈیم کے منصوبوں پر کام کرنے والے چین کے شہریوں کی سلامتی کے لیے اپر کوہستان، لوئر کوہستان اور کولائی پالوس کے اضلاع میں پاک فوج کے دو پلاٹون تعینات کرکے چینی کمپنی کے تحفظات دور کر دیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قراقرم ہائی وے پر بھی سیکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا جائے گا۔

حکام کا کہنا تھا کہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے چینی نمائندے کو بھی آگاہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین مل کر توانائی کے بڑے منصوبے کے 'مشترکہ دشمن کے ناپاک ارادے ' پسپا کریں گے۔

دریں اثنا عالمی بینک کے حکام نے چینی ملازمین اور انجینئرز کے برسین کیمپ کا دورہ کیا اور بس دھماکے کے متاثرین کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔

مزید پڑھیں: 'داسو منصوبے کے پاکستانی ملازمین کی ملازمت کی تنسیخ کا نوٹفکیشن منسوخ ہوگیا'

انہوں نے دھماکے کے متاثرین کی یادگار پر پھولوں کی چادریں بھی چڑھائیں۔

مندوبین نے چینی ٹیم لیڈر سے ملاقات کی اور سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے داسو منصوبے کا دورہ بھی کیا۔

منصوبے کے چیف انجینئر منصور نقوی نے انہیں بتایا کہ 10 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

دریں اثناداسو کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بلائے گئے 'امن جرگہ' میں بریگیڈئیر حبیب اللہ نے بتایا کہ پاکستان آرمی نے قراقرم ہائی وے کی سیکیورٹی سنبھال لی ہے۔

جرگے سے ڈپٹی کمشنر عارف خان یوسفزئی، ضلعی پولیس افسر عارف جاوید اور مقامی بزرگوں نےخطاب کیا۔

مقامی بزرگوں نے سیکیورٹی فورسز کے دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاون کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ دہشت گردوں کو منصوبے میں تخریب کاری کی اجازت نہیں دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں