افغانستان سے آنے والے ہر شخص کا کورونا ٹیسٹ کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 17 اگست 2021
انہوں نے کہا کہ جن میں وائرس کی تشخیص ہوئی انہیں قرنطینہ سینٹرز منتقل کیا جائے گا — فائل فوٹو / مطیع اللہ اچکزئی
انہوں نے کہا کہ جن میں وائرس کی تشخیص ہوئی انہیں قرنطینہ سینٹرز منتقل کیا جائے گا — فائل فوٹو / مطیع اللہ اچکزئی

طالبان کی جانب سے کابل کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد جہاں ایک طرف افغانستان میں انتہائی غیر یقینی کی صورتحال دیکھی جارہی ہے وہیں پاکستان میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد کے آنے کا امکان ہے، جس کے باعث صحت کے حکام نے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے ہر شخص کے کورونا ٹیسٹ کے لیے انتظامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان افراد میں سے جس کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا اسے قرنطینہ سینٹر بھیجا جائے گا۔

دوسری جانب ملک میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اعلان کردہ نئی پابندیوں کے بعد کورونا کیسز میں کمی آرہی ہے۔

تاہم یوم عاشور حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہے کیونکہ ملک بھر میں جلوس و مجالس میں لوگوں کی بڑی تعداد کے شرکت کے باعث کورونا وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے کا خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں کورونا وبا بےقابو ہونے لگی

وزارت قومی صحت سروسز (این ایچ ایس) کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ افغانستان سے پاکستانیوں اور دیگر ممالک کے شہریوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد کے پاکستان آنے کا قوی امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی یہ فیصلہ کر چکی ہے پاکستانی شہریوں کو کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ نہ ہونے کے باوجود ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

تاہم دیگر ممالک کے شہریوں کا ٹیسٹ کیا جائے گا اور جن میں وائرس کی تشخیص ہوئی انہیں قرنطینہ سینٹرز منتقل کیا جائے گا۔

عہدیدار نے کہا کہ وفاقی اور سندھ حکومتوں نے عاشورہ کے جلسوں اور مجالس میں لوگوں کی بڑی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ متعلقہ حکومتی اداروں کے لیے لوگوں سے کورونا سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد کرانا بڑا چیلنج ہوگا۔

مزید پڑھیں: محرم الحرام کا چاند نظر آگیا، عاشورہ 19 اگست کو ہوگا

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے گزشتہ ہفتے نافذ کردہ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور صوبے میں کورونا کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

وزارت قومی صحت کے عہدیدار نے کہا کہ سندھ میں صوبائی ٹاسک فورس نے یہ فیصلہ بھی کیا تھا کہ ویکسین نہ لگوانے والے افراد 31 اگست کے بعد اپنی تنخواہیں حاصل نہیں کر سکیں گے جبکہ پولیس سڑکوں پر ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس چیک کرے گی۔

بعد ازاں وفاقی حکومت نے بھی کچھ پابندیاں عائد کیں جس میں ہفتے میں دو روز کاروبار بند رکھنا بھی شامل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں