کیا ویکسینیشن کے بعد کووڈ سے متاثر ہونے والے افراد وائرس آگے پھیلا سکتے ہیں؟

22 اگست 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

ویکسین استعمال کرنے کے بعد اگر کوئی فرد کووڈ 19 سے متاثر ہوتا ہے (ایسے افراد کے لیے بریک تھرو انفیکشن کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے) تو اس سے وائرس آگے پھیلنے کا امکان کم ہوتا ہے۔

یہ بات نیدرلینڈز میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بریک تھرو انفیکشن سے متاثر افراد میں وائرل لوڈ تو ویکسین استعمال نہ کرنے والے مریضوں جتنا ہوتا ہے مگر ان کے جسم سے وائرل ذرات کا اخراج کم ہوتا ہے۔

آسان الفاظ میں ویکسنیشن مکمل کرانے والے افراد سے وائرس آگے پھیلنے کا امکان ویکسین استعمال نہ کرنے والوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ ان کو پری پرنٹ سرور پر جاری کیا گیا۔

اس تحقیق میں 24 ہزار سے زیادہ طبی ورکرز کا ڈیٹا دیکھا گیا تھا جن کی ویکسینیشن ہوچکی تھی۔

ان میں سے 161 میں کووڈ کی تشخیص ہوئی اور زیادہ تر اس بیماری سے ڈیلٹا قسم کے باعث متاثر ہوئے۔

اگرچہ یہ اچھی خبر ہے مگر تحقیق میں 68 فیصد مریضوں کے نمونوں کو متعدی دریافت کیا گیا۔

یہی وجہ تھی کہ محققین نے کہا کہ نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل حال ہی میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کی افادیت ڈیلٹا قسم کے خلاف 3 ماہ کے اندر کم ہوجاتی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ برطانیہ میں استعمال ہونے والی 2 عام ویکسینز کی افادیت کورونا کی قسم ڈیلٹا کے سامنے گھٹ گئی۔

30 لاکھ سے زیادہ ناک اور حلق کے سواب ٹیسٹ کے نمونوں کے تجزیے پر مبنی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا کی اس نئی قسم کے خلاف فائزر/بائیو این ٹیک کی ایم آر این اے ویکسین اور ایسٹرا زینیکا ویکسین کی افادیت میں ویکسینیشن کے ابتدائی 90 دن کے بعد کمی آئی۔

تحقیق کے مطابق ویکسینیشن مکمل کرنے والے بالغ افراد میں بھی کورونا کی قسم ڈیلٹا سے بیمار ہونے پر وائرس کی مقدار اتنی ہی ہوتی ہے جتنی ویکسین استعمال نہ کرنے والے مریضوں میں۔

مگر تحقیق میں واضح نہیں کیا گیا تھا کہ ویکسینیشن کے بعد بیمار ہونے والے ایسے افراد کس حد تک وائرس کو آگے پھیلا سکتے ہیں لیکن زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ اسے آگے پھیلاتے ہیں۔

محققین نے اس حوالے سے بتایا کہ زیادہ وائرل لوڈ سے عندیہ ملتا ہے کہ اس وائرس کے خلاف کسی آبادی میں اجتماعی مدافت کا حصول بہت بڑا چیلنج ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں