• KHI: Maghrib 6:12pm Isha 7:27pm
  • LHR: Maghrib 5:39pm Isha 6:59pm
  • ISB: Maghrib 5:43pm Isha 7:05pm
  • KHI: Maghrib 6:12pm Isha 7:27pm
  • LHR: Maghrib 5:39pm Isha 6:59pm
  • ISB: Maghrib 5:43pm Isha 7:05pm

سسٹم میں بہاؤ کم ہونے کی وجہ سے سندھ کے تمام بیراجوں میں پانی کی قلت مزید بڑھ گئی

شائع August 26, 2021
اس وقت گڈو اور سکھر بیراجوں کو 19 فیصد اور 14 فیصد کی قلت کا سامنا ہے---فوٹو: ڈان نیوز
اس وقت گڈو اور سکھر بیراجوں کو 19 فیصد اور 14 فیصد کی قلت کا سامنا ہے---فوٹو: ڈان نیوز

حیدر آباد: اوپر کی جانب سے بہاؤ میں کمی کے باعث سندھ کے تینوں بیراجوں میں پانی کی قلت ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جارہی ہے جس کے باعث آبپاشی حکام کو ’روٹیشن پروگرام‘ کا سہارا لینا پڑے گا تاکہ تمام وصول کنندگان کے درمیان محدود پانی کی تقسیم کیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے لیے بھی پانی کے بہاؤ میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، اس کی وجہ سے آبپاشی حکام سکھر بیراج کی بائیں جانب کینال کی چاروں نہروں کے لیے روٹیشن پروگرام (مرحلہ وار پانی کی تقیسم) شروع کریں گے تاکہ دائیں جانب کینال کی نہروں کو پانی مہیا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: ‘سندھ کو 60 برس میں پانی کی بدترین قلت کا سامنا ہے’

بیراج کے حکام نے روہڑی اور نارا کی دو اہم کینال کے بہاؤ کو کم کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ دائیں جانب کینال کی نہروں کے لیے کم از کم بہاؤ کو یقینی بنایا جا سکے۔

اس وقت گڈو اور سکھر بیراجوں کو 19 اور 14 فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

بلوچستان کو گڈو اور سکھر کے دونوں بیراجوں سے پانی کی قلت سے استثنیٰ حاصل نہیں ہے جہاں سے صوبے کو دو مختلف کینال پر پانی ملتا ہے۔

گڈو بیراج سے پانی کی تقسیم کے معاہدے 1991 کے تحت بلوچستان کو 9 فیصد اور سکھر کو 35 فیصد پانی 10 دن کی بنیاد پر مل رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صوبائی وزیر نے سندھ میں پانی کی قلت سے خبردار کردیا

محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کہ سکھر بیراج سے 7 اگست کو صرف 48 گھنٹوں کے لیے 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک کا اخراج ہوا۔

زیادہ سے زیادہ بہاؤ کے ساتھ بیراج کی سطح 200.45 فٹ پر 10 دن کے لیے صرف 3 سے 12 اگست تک برقرار رکھی جا سکتی ہے تاکہ نہروں کو بہاؤ فراہم کیا جا سکے۔

پانی کا بہاؤ 7 اگست کو 2 لاکھ 50 ہزار 354 کیوسک سے کم ہوکر 13 اگست کو 84 ہزار 350 کیوسک رہ گیا جو 'نازک صورتحال' کی نشاندہی کرتا ہے۔

بیراج کے دائیں کینال کی نہروں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بیراج کو تقریبا 150 ڈیڑھ لاکھ کیوسک پانی کی ضرورت ہے اور کوٹری بیراج کے لیے بہاو کی ضرورت ہے۔

سکھر بیراج کے دائیں جانب کی نہروں کو چاول اگانے والے علاقوں کے لیے بہاؤ کی ضرورت ہے اور کیرتھر برانچ سے بلوچستان کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: ارسا نے صوبہ سندھ کو پانی کی فراہمی میں اضافہ کردیا

حکام نے روہڑی کینال کا بہاؤ 12 ہزار 700 کیوسک سے کم کر کے 11 ہزار 700 کیوسک اور نارا میں 12 ہزار 650 کیوسک سے کم کر کے 11 ہزار 650 کیوسک کردیا۔

خیرپور فیڈر ایسٹ کا بہاؤ 2 ہزار 10 کیوسک سے کم ہوکر18 سو کیوسک اور خیرپور فیڈر ویسٹ کا ایک ہزار 405 کیوسک سے کم ہوکر 12 سو کیوسک رہ گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 8 اکتوبر 2024
کارٹون : 7 اکتوبر 2024