راولپنڈی اور اسلام آباد میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارس کے بعد انتظامیہ نے ایمرجنسی الرٹ جاری کردیا جبکہ حبیب کالونی کے برساتی نالے میں ڈوب کر 5 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔

ریسکیو 1122 کے ترجمان رفاقت چوہدری کا کہنا تھا کہ 5 سالہ بچی برساتی نالے میں گر گئی تھیں اور ایک کلومیٹر تک پانی میں بہہ گئیں تاہم مقامی افراد نے بچی کو نکال لیا۔

مزید پڑھیں:موسلادھار بارشوں سے اسلام آباد، راولپنڈی میں سیلابی صورتحال، 2 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ بچی پانی میں غوطے کھانے کےباعث دم توڑ گئیں جبکہ موقع پر پہنچنے والے ریسکیو عملے نے بچی کی سانسیں بحال کرنے کے لیے سی پی آر کی کوشش کی لیکن مشتعل افراد نے بچی کو ریسکیو عملے کے حوالے کرنے سے انکار کیا اور حملے کی کوشش کی۔

واٹر اینڈ سینیٹیشن ایجنسی (واسا) کے ترجمان عمر فاروق نے کہا کہ راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش ہوئی اور نشیبی علاقے زیرآب آگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور روڈ لین نمبر 4 میں برساتی نالہ پانی سے بھر گیا اور بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوا، جس کے نتیجے میں مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی شہر کے مختلف علاقوں میں واسا کا عملہ تعینات ہے اور نشیبی علاقوں سے پانی نکالنے کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔

ترجمان واسا کے مطابق راولپنڈی میں مجموعی طور پر 28 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، نالہ لئی میں بھی پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی، کٹاریاں میں پانی کی سطح 6 ،گوالمنڈی میں ساڑھے 8 فٹ، کٹاریاں میں پانی کی سطح سوا گیارہ،گوالمنڈی میں سوا 8 فٹ تک پہنچی ہے۔

دوسری جانب چک جلال دین کرسچن کالونی بھی پانی میں ڈوب گئی جہاں علاقہ مکین چھتوں پر چڑھ گے جبکہ انتظامیہ کے عہدیدار غائب ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے ہاؤسنگ سوسائٹی کے برساتی نالے اُبل پڑے

واسا اور امدادی عہدیداروں کا کہناتھا کہ راولپنڈی میں موسلادھار بارش سے جی ٹی روڈ تالاب کا منظر پیش کرنے لگا اور روات جی ٹی روڈ پر گاڑیاں پانی میں پھنسی ہوئی تھیں، ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا تھا تاہم بارش کا پانی نکال کر ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کہنا تھا کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارش ہوئی تھی اور وفاقی دارالحکومت کے کئی علاقے پانی میں ڈوب گئے تھے اور سیلاب کے باعث کئی گھروں کونقصان پہنچا تھا اور متعدد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ای الیون کے علاقے میں بارش کے پانی میں گاڑیاں بہہ رہی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں