ملک میں ایک دن میں 15 لاکھ سے زائد ویکسین لگانے کا نیا ریکارڈ قائم

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2021
ان میں سے ویکسین کا پہلا ڈوز حاصل کرنے والے افراد دس لاکھ سے زائد ہیں جبکہ بقیہ دیگر 5 لاکھ دوسری خوراک حاصل کرنے والے ہیں۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
ان میں سے ویکسین کا پہلا ڈوز حاصل کرنے والے افراد دس لاکھ سے زائد ہیں جبکہ بقیہ دیگر 5 لاکھ دوسری خوراک حاصل کرنے والے ہیں۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان نے ایک دن میں کورونا وائرس کی ویکسین کی ریکارڈ 15 لاکھ خوراکیں لگائی ہیں۔

این سی او سی نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ 31 اگست کو ملک میں مجموعی 15 لاکھ 90 ہزار 309 خوراکیں لگائی گئیں جو ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ان میں سے ویکسین کا پہلا ڈوز حاصل کرنے والے افراد دس لاکھ سے زائد ہیں جبکہ دیگر 5 لاکھ دوسری خوراک حاصل کرنے والے ہیں۔

اسد عمر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ ایک دن میں کی جانے والی ویکسینیشن نے 15 ملین کا ہندسہ عبور کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'کل (31 اگست) 15 لاکھ 90 ہزار ویکسینیشن کی گئیں، کل پہلی خوراک اور دوسری خوراک دونوں ویکسینز بالترتیب 10 لاکھ 71 ہزار اور 5 لاکھ 19 ہزار تھیں'۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگست کے آخر تک 24 بڑے شہروں میں 18 اور اس سے زیادہ عمر کی 40 فیصد آبادی کو پہلی خوراک دینے کا ہدف مقرر کیا تھا اور یہ 20 اہم شہروں میں حاصل کر لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'اب تک ہدف سے پیچھے رہ جانے والے شہروں میں حیدرآباد، مردان، نوشہرہ اور کوئٹہ شامل ہیں'۔

اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں 35 فیصد بالغ آبادی کو کم از کم پہلی ویکسین خوراک مل چکی ہے۔

ایک ٹوئٹ میں صوبے کے لحاظ سے اس کی شرح کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 69 فیصد بالغ آبادی کو پہلی خوراک دی گئی، آزاد کشمیر میں 51 فیصد، گلگت بلتستان میں 39 فیصد، پنجاب میں 37 فیصد، خیبر پختونخوا میں 35 فیصد، سندھ میں 32 فیصد اور بلوچستان میں 12 فیصد آبادی کو ویکسین کی پہلی خوراک دی جاچکی ہے۔

پابندیاں

ویکسینیشن میں اضافہ حکومت کی جانب سے حفاظتی ٹیکے نہ لگوانے والے افراد پر متعدد پابندیاں لگانے اور 17 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسینیشن شروع کرنے کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جس کا آغاز آج (بدھ) سے ہو رہا ہے۔

24 اگست کو این سی او سی کے اجلاس کے بعد ان پابندیوں کا اعلان کیا گیا جس کے تحت مختلف شعبوں میں کام کرنے والوں کے لیے ویکسینیشن کو لازمی قرار دیا گیا۔

این سی او سی نے ان کے لیے کووڈ 19 ویکسین کی پہلی خوراک 31 اگست اور دوسری 30 ستمبر تک لگوانا لازمی قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں: کیا پاکستان واقعی ویکسین کے ٹرائل سے ڈالر کمارہا ہے؟

مزید یہ کہ این سی او سی نے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ 30 ستمبر سے صرف مکمل طور پر ویکسین والے افراد کو اندرونی اور بین الاقوامی سطح پر سفر کرنے کی اجازت ہوگی اور آنے والے مسافروں پر بھی یہی شرط لاگو ہوگی۔

این سی او سی نے اعلان کیا تھا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات استعمال کرنے کے لیے 15 اکتوبر تک مکمل ویکسینیشن لازمی ہونی چاہیے، شاپنگ مالز، ہوٹلوں، ریستورانٹس اور شادیوں میں آنے والوں کو پہلی خوراک 31 اگست اور دوسری 30 ستمبر تک حاصل کرنی ہوگی۔

17 اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کو اپنی پہلی خوراک 15 ستمبر اور دوسری خوراک 15 اکتوبر تک ملنی چاہیے اور عدم تعمیل کی صورت میں انہیں تعلیمی اداروں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس میں مزید کہا گیا تھا کہ موٹر ویز پر سفر کرنے والے افراد کو 15 ستمبر تک پہلی خوراک حاصل کرنا ہوگا، ہائی ویز پر مسافروں کو اپنی پہلی خوراک 30 ستمبر تک اور دوسری خوراک 30 اکتوبر تک حاصل کرنی ہوگی تاکہ سفری پابندیوں سے بچ سکیں اور اسکول کے وین ڈرائیورز بھی 31 اگست تک اپنی پہلی خوراک حاصل کریں۔

اسی اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ 17 سے 18 سال کی عمر کے افراد کے لیے ویکسینیشن یکم ستمبر سے شروع ہو گی اور 12 سال سے بڑی عمر کے افراد کے لیے 'مخصوص ویکسین' مخصوص سینٹرز سے لگائی جاسکیں گی۔

### کورونا کے اعداد و شمار

جہاں یہ پابندیاں آج سے نافذ العمل ہیں پاکستان میں مسلسل دوسرے دن 100 سے زائد کورونا وائرس سے متعلقہ اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا ویکسین سے متعلق پوچھے جانے والے اکثر سوالات کے جواب

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 101 اموات ریکارڈ کی گئیں جبکہ گزشتہ روز ملک میں کورونا وائرس سے 118 اموات ہوئی تھیں۔

این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 53 ہزار 637 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 3 ہزار 559 مثبت واپس آئے۔

کیسز کی کل تعداد بڑھ کر 11 لاکھ 63 ہزار 688 ہوگئی ہے اور اموات کی تعداد 25 ہزار 889 ہوگئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں